تحریر : علی عمران جونئیر
جب سے میڈیا کے حوالے سے لکھنا شروع کیاہے اس وقت تو کوئی سوال نہیں تھا لیکن پچھلے ڈھائی سال سے نیونیوز لاہور میں ملازم ہوں اور میری ویب سائٹ عمران جونئیر ڈاٹ کام کو ڈیڑھ سال ہوگیا اب یہ سوال کثرت سے کیا جانے لگاہے کہ نیونیوز کے خلاف کیوں نہیں لکھتے،مزے کی بات سوال بھی ان کی طرف سے آتاہے جن کی دُم پہ پیر آجاتاہے۔تڑپ کر چیختے ہیں دیوار سے ٹکریں مارتے ہیں بلبلاتے ہیں پھر سوئی اسی بات پہ اٹک جاتی ہے کہ نیوکے خلاف کیوں نہیں لکھتے؟؟یعنی نیو کے خلاف بھی لکھاتو اُن پہ لکھا تسلیم کیاجائے گا ورنہ میرا سب لکھالکھایا فضول مانا جائے گا۔۔
پہلی بات تو یہ اچھی طرح ذہن میں بٹھالیں کہ میرے والد جن کے نطفے سے میں نے جنم لیا وہ بھی مجھے حکم دیں کہ فلاں کے خلاف لکھو میں ان کی نہیں سنوں گا،ماں زندہ نہیں اگر ہوتی اور کسی کے خلاف لکھنے کا کہتیں صاف انکار کردیتا،کلئیر ہوگیاہوگا کہ کسی کے کہنے پر ہم ایک لفظ نہیں لکھتے۔۔ دوسری بات میری ویب سائیٹ خالص میری ہے نیونیوز کا یا اس کی انتظامیہ کا اس سے کوئی تعلق ہے نہ کبھی مجھے نیونیوز کے مالک سے لے کر کسی انتظامی افسر نے کسی بھی خبر کیلئے ڈکٹیٹ کیا۔۔ اب سوال یہ کہ پھر نیونیوز کے خلاف کیوں نہیں لکھتا؟؟ سادہ سی بات ہے، نیومیں سئینئر پرڈیوسر ہوں ،آٹھ گھنے کی شفٹ ہوتی ہے نو دس گھنٹے کام کرتاہوں جو ذمہ داریاں ملی ہیں پوری کرتاہوں، جس کی معقول تنخواہ لیتاہوں، تقرری نامے پہ سب کے لکھاہوتاہے کہ ورکرادارے کی پالیسی پہ چلے گا، ادارے کے مفادات کاتحفظ کرے گا۔۔
اب خود سوچیں جن سے تنخواہ لوں ان کے خلاف کیوں لکھوں گا ؟؟ کوئی ایک مثال بتادیں کہ کسی نے اپنے ادارے کی بینڈ بجائی ہو؟؟ سوال کرنے والوں کو چیلنج ہے کہ وہ تنخواہ نہ ملنے یا کسی بھی ایشو پرای میل تو اپنے ایچ آرکو کریں اگلے دن میل کا نہیں نوکری سے جواب ملے گا۔۔ کل کو میں جیو،سما،ڈان، اے آروائی یا کوئی اور چینل جوائن کرتاہوں تو وہاں کی پالیسی پہ چلوں گا،کیونکہ پروفیشنل جرنلسٹ ہوں ۔۔پالیسی سے اتفاق نہیں کرونگاتو راستے الگ کرونگا۔۔تنخواہ لونگاتو اپنے کام کی ، کسی کے کہنے پہ خبر لگانے کی سیلری کبھی لی نہ لونگا۔۔ میرا پروفیشن اپنی جگہ اور ویب سائیٹ اپنی جگہ۔۔ دونوں مکس کرکے ناٹک کرنے کی کوشش نہ کریں۔۔ ہاں بلیک میلنگ یا کوئی دونمبری کررہاہوں تو ثابت کریں پھانسی پہ چڑھادیں لیکن کسی کے رزق حلال پہ انگلی نہ اٹھائیں ۔۔ جاب میراپروفیشن ہے ویب میرا پیشن ہے۔۔
جب تک ہمت ہے دونوں کرونگا۔۔ جہاں تھکا وہاں کسی ایک کو چھوڑ دونگا۔۔لیکن جہاں کسی نے کردار کشی کی کوشش کی تو پھر کھلی جنگ ہوگی اور میرے پاس ہارنے کیلئے کچھ باقی نہیں بچا۔۔ نیو نیوز کی آڑ میں منظم پراپیگنڈا کرنے والوں پہ گہری نظر ہے ۔۔ کھل کر کھیلو، فیلڈنگ سیٹ ہے ۔۔ اگلی باری میری ہے اورمیں کبھی ہارنے کیلئے نہیں کھیلتا۔۔ ڈھیل دیتاہوں ڈیل نہیں کرتا۔۔ جب تک نیو نیوز میں ہوں ایک لفظ اس کے خلاف نہیں لکھوں گا۔ کرلوجوکرناہے ،بک لو جو بکنا ہے۔۔
(علی عمران جونئیر)