خصوصی رپورٹ
سینئر صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کے پلی بارگین کے معاملات طے پاچکے ہیں، کچھ ادائیگیاں کردی گئی ہیں اور کچھ باقی ہیں، بہت جلد نواز شریف اور مریم نواز ملک سے باہر ہوں گے اور انجوائے کریں گے۔یوٹیوب پر ویڈیو میں صابر شاکر نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف نے 2 مہینے پہلے ملاقاتیں شروع کرکے براہ راست معاملات طے کرنا شروع کیے تھے، انہوں نے آرمڈ فورسز کے ریٹائرڈ لوگوں اور عدلیہ کے کچھ مشترکہ دوستوں سے ملاقاتیں کیں۔ خواجہ آصف اور شہباز شریف کے ذریعے معاملات طے کیے جارہے تھے، نواز شریف نے علاج کی غرض سے باہر جانا ہے اور ان کے ساتھ مریم بی بی نے بھی باہر جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب شریف فیملی حتمی نتیجے پر پہنچ چکی ہے اور وہ یہ ہے کہ مریم نواز کو بھی باہر ساتھ جانا ہوگا جس کے ساتھ وہ سیاست سے بھی کچھ دیر کیلئے بریک لے سکتے ہیں۔ وہ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ ان کی ساری توجہ نواز شریف کی صحت پر ہے اور وہ کچھ عرصہ سیاست میں نہیں آسکتے۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہورہا ہے اس کو پلی بارگین کا نام دیں یا ڈیل کا نام دیں ، میری اطلاع کے مطابق کچھ ادائیگیاں ہوچکی ہیں اور کچھ ہونا باقی ہیں، ادائیگیوں کا طریقہ کار کیا ہوگا، یہ صیغہ راز میں ہے، یہ طے ہے کہ مریم اور نواز شریف بہت جلد بیرون ملک ہوں گے اور انجوائے کریں گے۔
تجزیہ کارارشاد بھٹی نے کہاہے کہ اگر نواز شریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت ملی تو وہ ضرور بیرون ملک جائیں گے ۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ اگر نواز شریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت ملی تو وہ ضرور بیرون ملک جائیں گے ، فیصلہ آج ہی ہوجاناتھا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کوا للہ تعالیٰ صحت فراہم کرے ، اس موقع پر میڈیا کی یہ بول ٹو بول کمنٹری اور یہ دو فیصد طبقہ ہے پاکستان کاجس کو یہ سہولت فراہم ہے ، اللہ ان کو صحت فراہم کرے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دونوں طرف سے سیاست ہورہی ہے ، ہونا کچھ بھی نہیں ہے ۔
تجزیہ کار مظہرعباس نے کہاہے کہ نواز شریف باہر چلے گئے تو پھر ان کا جلد واپس آنا ممکن نہیں ہوگا ، نواز شریف اگر حقیقی طور پر باہر علاج کروانے کیلئے جائیں یا ویسے ہی جاکر رک جائیں تو اس سے ن لیگ کو سیاسی طور پر نقصان ہوگا ۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ وزراءکو بیان بازی سے رک جانا چاہئے جب عمران خان کی طرف سے بیان بازی سے روک دیا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اوور ایکٹ کیا جارہاہے ۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی بھی ترجیح ہونی چاہئے کہ وہ لوگوں کوبتائے کہ نواز شریف کی صحت کی کیاصورتحال ہے اور حکومت پر توجہ کم دے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف باہر چلے گئے تو پھر ان کا جلد واپس آنا ممکن نہیں ہوگا ، نواز شریف اگر حقیقی طور پر باہر علاج کروانے کیلئے جائیں یا ویسے ہی جاکر رک جائیں تو اس سے ن لیگ کو سیاسی طور پر بہت نقصان ہوگا ۔(خصوصی رپورٹ)