nawaye waqt owner summoned in Supreme Court and 6 channels are ordered to pay dues within 1 week

نوائے وقت کی مالکن سپریم کورٹ طلب, 6 چینلز کو ایک ہفتے میں ادائیگیوں کا حکم

سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں سے متعلق کیس کی سماعت  ہوئی۔۔ جسٹس اعجاز الااحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی،اس موقع پر جسٹس اعجازالاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا، نوائے وقت نے ستمبر اور اکتوبر کی تنخواہوں کی ادائیگی کرنی تھی، عدالت کے حکم کے باوجود تنخواہیں کیوں نہیں ادا نہیں کی گئیں۔۔نوائے وقت گروپ کی جانب سے پیش ہونے والے نمائندے نے معزز عدالت کو بتایا کہ۔۔فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جاسکی ۔۔جس پر عدالت نے استفسار کیاکہ ۔۔تنخواہوں کی ادائیگی کب تک ہوگی؟  نوائے وقت گروپ کے نمائندے نے کہا۔۔یہ نہیں بتاسکتے کہ کب تک ادائیگیاں ہوجائیں گی۔۔جس پر سپریم کورٹ نے نوائے وقت گروپ کی مالکہ رمیزہ نظامی کو ذاتی حیثیت میں اگلی سماعت پر طلب کرلیا۔۔جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ادائیگیاں نہیں کرے گی تو کیا یہ مالکان ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کرینگے؟ میڈیا ورکرز کی وجہ سے ادارے چلتے ہیں انہیں کا استحصال کیا جارہا ہے ،قلم سے لکھنے والے بھی مزدور ہوتے ہیں انکی مزدوری بھی پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرنا چاہیے ،مالکان کے پاس بیرون ملک سفر کرنے کے لیے پیسے ہیں ورکرز کو ادائیگیوں کے لیے پیسے نہیں۔۔سپریم کورٹ نے ڈیلی ٹائمز ،کیپٹل ٹی وی، رائل نیوز، 7 نیوز، دن نیوز ،سچ نیوز چینل 5 کو ایک ہفتہ میں اور بول نیوز کو دو ہفتہ میں  تنخواہوں کی ادائیگیوں کا حکم بھی دیا۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں