Nawaiwaqt Group ki Khatoon Malik Supreme Court Talab

نوائے وقت کی خاتون مالک کی سپریم کورٹ طلبی

عدالت عظمیٰ نےپرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں اور کارکنوں کی تنخواہوں اور بقایاجات کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران نوائے وقت میڈیا گروپ کی سربراہ خاتون مالک کو آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کردیاہے ، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سوموار کے روزکیس کی سماعت کی تو پی ایف یوجے کے دو دھڑوں کے سربراہ افضل بٹ اور پرویز شوکت سمیت متعدد صحافی پیش ہوئے ، سماعت شروع ہوئی تو نوائے وقت کی جانب سے کوئی بھی پیش نہ ہوا جس پر عدالت نے معاملہ 24دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے نوائے وقت میڈیا گروپ کی خاتون سربراہ کو آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم جاری کیا ، دوران سماعت افضل بٹ نے کہاکہ عدالت نے تین بار احکامات جاری کئے تھے کہ کسی ورکر کو فارغ نہ کیا جائے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ ہمارا ایسا کوئی حکم نہیں ، اگر کسی ادارے کا مالک کسی ملازم کو نہیں رکھنا چاہتا یا کاروبار نہ چلنے کی بناء پر ملازمین کو فارغ کرنا چاہتا ہے تو عدالت اسے اس ملازم کو رکھنے پر مجبور نہیں کرسکتی ، البتہ ہم نے یہ ضرور کہاہے کہ ملازمین کو ان کی تنخواہیں اور بقایاجات ادا کئے بغیر کوئی ادارہ فارغ نہیں کرسکتا، انہوں نے کہاکہ آپ اس کیلئے کسی موزوں فورم سے رجوع کیوں نہیں کرتے ؟ جس پر افضل بٹ نے کہاکہ ہمیں اسی عدالت سے ہی امید ہے کہ یہیں سے ہی داد رسی ملے گی ، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ آپ اس کیلئے باضابطہ طور پر تحریری درخواست دائر کریں ،عدالت اس کا جائزہ لے گی۔کیس کی آئندہ سماعت سپریم کورٹ کی لاہور برانچ رجسٹری میں ہوگی۔

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں