پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)نے میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں ،تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور بلاوجہ تاخیر ، ریاستی اداروں کی جانب سے الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کی سنسر شپ ،صحافیوں اور میڈیا اداروں کے خلاف بے جا مقدمات پر 9اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا،یہ فیصلہ پی ایف یو جے کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل (ایف ای سی) کے اجلاس منعقدہ ایبٹ آباد پریس کلب میں متفقہ طور پر کیا گیا،اجلاس کی صدارت پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کی جس میں ملک بھر کے صحافیوں کی منتخب قیادت شرکت کر رہی ہے، اجلاس میں میڈیا ورکر زکی جبری برطرفیوں ،تنخواہوں کی ادائیگیوں میں تاخیر،ریاستی اداروں کی جانب سے میڈیا سنسر شپ اور مالکان کی طرف سے مالی بحران کا بہانہ بنا کر میڈیا ورکرز کے استحصال پر تفصیلی غور کیا گیااور اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی واضع کی گئی۔اجلاس میں شرکاء نے بتایا کہ انہیں باز اداروں کی جانب سے خبروں کے حوالے سے ہدایات ملنا معمول بن چکا ہے جو آزادی صحافت پر کھلی قدغن ہے ،دوسری جانب حکومتی ادارے اشتہارات کی بندش کے ذریعے میڈیا کو کنٹرول اور اخبارات و ٹی وی چینلز کو بند کرنا چاہتے ہیں،اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ باز صحافیوں کیخلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے اُن کا ’’دماغ‘‘ درست کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،اس صورتحال کے تناظر میں پی ایف یو جے نے ان عناصر کیخلاف ملک گیر تحریک کا فیصلہ کیا، جس کے ابتدائی مرحلے میں 9اکتوبر بروز منگل ملک بھر میں صحافی اور میڈیا ورکرز ملکر احتجاج کریں گے ،اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پی ایف یو جے ،سی پی این ای،اے پی این ایس ،پی بی اے،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ،ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ،انسانی حقوق کی تنظیموں اور ٹریڈرز یونین پر مشتمل مشترکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی،اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں میڈیا کو درپیش مسائل اُجاگر کرنے کیلئے انٹرنیشنل سیمینار کیا جائے گا، جس میں دنیا بھر کی آزادی اظہار کیلئے کام کرنے والے عالمی تنظیموں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی،پی ایف یو جے نے تمام ذیلی تنظیموں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ورکرز کو باہر نکلالے اور 9اکتوبر کو پہلے مرحلے میں ملک گیر احتجاج کریں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اور سیکرٹری جنرل ایوب جان سرہندی نے کہا کہ آزادی اظہار پر قدغن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور میڈیا مالکان کو اقتصادی بحران کی آڑ میں میڈیا ورکرز کامعاشی قتل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر جبری برطرفیاں ختم کی جائیں اور میڈیا ورکرز کو تنخواہیں ادا کی جائیں۔
نو اکتوبرکو ملک گیر احتجاج کا اعلان۔۔
Facebook Comments