media houses ke waajubaat hukoomat ne pehli qist jaari kardi

نیشنل میڈیا پالیسی لانے کا فیصلہ۔۔۔

خصوصی رپورٹ۔۔۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نیشنل میڈیا پالیسی لارہے ہیں، جس سے قومی مفادات بہتر اور صحافت مضبوط ہوگی،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ صحافت نے عوام کو شعور دیا، ذاتی انا سے بالا تر ہوکر تنقید کرنا چاہئے ، وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا کہ صحافت کہتی ہے پارٹی تبدیل کردی، پارٹی اگر نظریہ تبدیل کرلے تو کیا کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف سینئر صحافی حنیف خالد کی کتاب ’’نصف صدی کا صحافتی سفر‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئےکیا، جبکہ مصنف نے کہا کہ یہ کتاب کسی کو خوش کرنے کیلئے نہیں ضمیر کی آواز پر بغیر لالچ و خوف کے لکھی ہے۔اس موقع پرکشمیر کمیٹی کے چیئرمین سیدفخر امام،سینٹر لیفٹیننٹ جنرل ( ر) عبدالقیوم، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر میاں محمد اسلم ، آل پاکستان اخبار فروش فیڈریشن کےسیکرٹری جنرل ٹکا خان، پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین سردار تنویرالیاس خان، ممتاز ماہر تعلیم اور سیاسی شخصیت پیر زادہ راحت قدوسی، انجمن تاجران ادویات کے مر کزی رہنما محمد زاہد بختاوری، ممتاز سماجی شخصیت اور سٹی لیب کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر جمال ناصر ، سینئر صحافی فاروق اقدس ، سینئر صحافی رانا غلام قادر اور آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے بھی خطاب کیا ۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ صحافت ایک معزز پیشہ ہے، صحافت کی وجہ سے عوام میں شعور آیا ہے مگر آج کل میڈیا نے سیاسی پوزیشن لے رکھی ہے ، میڈیا پولیٹیکل پارٹی بن گیا ہے۔جب میں فرسٹ ایئر میں تھا، کالج کی سیاست میں آیا تھا اس وقت حنیف خالد جنگ میں لکھا کرتے تھے، ہم ان کی سوچ اور وژن کو پڑھا کرتے تھے، یہ ایک مثبت سوچ رکھنے والے صحافی اور قابل احترام ہیں، ان کی پچاس سال کی صحافتی کارکردگی اور کردار کسی سے پوشیدہ نہیں۔پارلیمانی نظام میں ان کی مہارت سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے،صحافت کیلئے ایک سمت دی، یہ وہ لوگ ہیں جو پوری قوم کیلئے ماڈل ہوتے ہیں،قوم کو راستہ دکھاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحافت ایک معزز پیشہ ہے،صحافت کی وجہ سے عوام میں شعور آیا،معذرت سے کہوں گا کہ آج کل میڈیا کا سیاسی کردار زیادہ ہے اس نے سیاسی پوزیشن لے رکھی ہےحالانکہ میڈیا کا تجزیہ ہونا چاہئے مگر میڈیا پولیٹیکل پارٹی بن گئے ہیں۔ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ ذاتی انا سے اوپر جاکر تنقید کریں اور تجاویز بھی دیں ، میڈیا کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے ، انہوں نے کہا کہ حنیف خالد نے پارلیمانی پریکٹس پر تجزیئے لکھے ہیں ، اس کتاب کو پورا پڑھوں گا اور ان کی ایکسپرٹی سے فائدہ اٹھائوں گا، انہوں نے ایک گائیڈ لائن دی ہے اس پر ہم عمل کریں ، ان کا پاکستانی عوام کیلئے بہت بڑا کردار ہے،وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جو لوگ قلم کی طاقت سے معاشرے کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں وہ ہمیشہ آباد رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا میری خواہش تھی کہ وزیراعظم عمران خان اس کتاب کی رونمائی کرتے مگر وہ بیرون ملک ہیں میری ابلاغ کی مہارت اچھی نہیں کہ کچھ پڑھوں،حنیف خالد کے قلم کی کاٹ تلوار سے کم نہیں،توقع کرتے ہیں صحافی اپنے قلم سے سچ لکھیں موجوہ حکومت صحافی برادری کے رول کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔صحافی برادری کو طاقتور بنانے کے لئے وزیراعظم کوشاں ہیں پہلی مرتبہ نیشنل میڈیا پالیسی لے کر آرہے ہیں یہ میڈیا پالیسی ہر صحافی کے لیے سود مند ہوگی ۔ پاکستان کا قومی مفاد اس میڈیا پالیسی سے مزید بہتر ہوگا۔انفارمیشن منسٹری اس کو مزید تقویت دے گی۔ ہم ایسا روڈ میپ تشکیل دے رہے جس میں صحافت کو طاقتور بنائیں گے۔ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وہ حنیف خالد کو ایک صحا فی کی حیثیت سے نہیں ایک درد دل رکھنے والے شخص ہیں جو دوسروں کے لیے جیا کرتے ہیں صحافت کا شعبہ پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کا بستر ہے،انہوں نے اپنے فرائض ادا کرتے ہوئے مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ایک درد دل رکھنے والے انسان کے طور پر سامنے آئے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حنیف خالد کا سفر ابھی ختم نہیں ہوا یہ اپنی صدی مکمل کریں ان کے تجربات اور سرگزشت صدیوں لوگوں کے دلوں میں زندہ رہے گی۔انہوں نے زور دیا کہ صحافی اپنے فرائض خوش اسلوبی سے ادا کریں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر روڈ میپ پلان تیار کررہے ہیں جس میں حقوق اور فرائض کا توازن رکھنے پر توجہ دی جارہی ہے۔کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سیدفخر امام نے کہا ہے کہ  عوام میڈیا سے سیکھتے ہیں امر یکہ کچھ دو ،کچھ لو ،کی پولیسی پر گامزن ہے مگر چین نظریات مختلف ہونے کے باوجود ہمارے ساتھ کھڑا ہے آج بھی چین کے 2 لاکھ 66 ہزار طا لب علم امر یکہ میں زیر تعلیم ہیں قو می امور پر بولنے کی طاقت پیدا کر نے ،اور مستقبل کے فیصلے پارلیمنٹ میں کر نے کی ضرورت ہے ،حنیف خالد کی کتاب ماضی کی سیاسی تاریخ پر مشتمل ہے،وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا کہ حنیف خالد سے میرا صحافتی اور برادرانہ تعلق ہے، سیاست اور صحافت کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہےکہ حنیف خالد نے 50سال کی صحافتی خدمات پر کتاب کا اجراء کیا مجھے بھی سیاست میں 50سال ہو گئے ہیں ،ایک لحاظ سے حنیف خالد مجھ سے آگے ہیں کہ یہ جہاں ہیں وہی ڈٹےہوئے ہیں میں نے جہاں سے سیاست شروع کی مجھے وہ اپنا ٹریک بدلنا پڑا ، صحافت کہتی ہے کہ پارٹی تبدیل کر دی لیکن پارٹی کا نظریہ بدل جائےتو میں یہ کیا کہوں ،سینٹر لیفٹیننٹ جنرل ( ر) عبدالقیوم نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حنیف خالد کی کتاب میں نے پڑھی ہے یہ کتاب ہمارے صحافتی ادب اورتاریخ میں ایک بہت بڑی ریفرنس کتاب ہے ،اور یہ کتاب ایک ایسے صحافی حنیف خالد نے لکھی جو صاف گو ، غیر جانبدار صحافی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کو صحافتی زندگی کےلیے وقف کیا ، انہوں نے کہا حنیف خالد کی شخصیت نوجوانوں اور صحافیوں کےلیے قابل تعریف اور مشعل راہ ہے انہوں نے ملک کی سیاست کو بڑی دیانتداری اورصحیح طریقے سے قلم کی نوک سے پرویا، وہ ایک قابل بھروسہ دوست ، انسان اور صحافی ہیں ،  جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر میاں محمد اسلم نے کہا کہ  صحافت کا نام اعتماد اور مقصدیت ہے تاکہ معاشرہ متحد ہو سکے ، اپنے اصل سے منسلک ہو سکے، تعصبات کا خاتمہ ہو سکے ، ذمہ دار باوقار صحافت کیلئے ضروری ہے کہ صحافی عوام کو بے یقینی کا شکار نہیں کرتا، اس کا وسیع مطالعہ اور تجربہ عوام کو ایک فکر اور نظر دیتا ہے تاکہ معاشرہ صحتمند اور ترقی یافتہ بنے ، انہوں نے کہا ہم حنیف خالد کی پچاس سالہ صحافتی جدوجہد کی عزت اور وقار کیلئے جمع ہیں ، وہ پچاس سالہ صحافتی خدمات کو ضبط تحریر پر لے آئے ہیں ، ان کے رات اور دن کو میں جانتا ہوں ان کی کمٹمنٹ کو جانتا ہوں ، ایک سادہ سے مکان میں رہائش پذیر ہیں ، روزنامہ جنگ کی کریڈیبلٹی میں ان کا شبانہ روز بہت بڑا کردار ہے ، ۔۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں