سندھ کمیشن فار پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرز نے میرپور ماتھیلو کے صحافی نصراللہ گڈانی کے قتل کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو نئی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ کمیشن نے آئی جی سندھ سے کہا ہے کہ اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کا سربراہ سکھر ڈویژن کے علاوہ کسی اور ڈویژن کے ڈی آئی جی کو بنایا جائے اور ٹیم کے دیگر ارکان کا تعلق بھی سکھر پولیس سے نہیں ہونا چاہیے۔ کمیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ نظر اکبر کی سربراہی میں ہوا جس میں کمیشن کے دیگر ارکان انسانی حقوق کمیشن کے پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان، سی پی این ای کے ڈاکٹر جبار خٹک اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی اور سینئر صحافی مظہر عباس نے شرکت کی اجلاس میں ڈاکٹر جبار خٹک نے نصراللہ گڈانی پر حملے اور اس کے بعد کی تفصیلات بتائیں اجلاس میں اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا کہ نصراللہ گڈانی پر حملے کے بعد بھی پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ان کی جان بچانے کیلئے وہ ضروری اقدامات نہیں کیے گئے جو کیے جانا چاہیے تھے اجلاس کو بتایا گیا کہ نصراللہ گڈانی کے ساتھ مئی 2023 میں بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ناروا سلوک کیا گیا تھا اور انہیں ایم پی او کے تحت نظر بند کردیا گیا تھا اور بعد میں کمیشن کے نوٹس لینے پر کمیشن پر ہدایات پر رہا کیا گیا تھا۔ اجلاس میں سکھر ڈویژن میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ سکھر پولیس 8 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی تاحال جان محمد مہر کے قاتلوں کی گرفتاری میں ناکام ہے اور مجموعی طور پر سکھر پولیس کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔ اجلاس میں ڈی آئی جی سکھر کی جانب سے قائم جے آئی ٹی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ میرپور ماتھیلو میں صحافتی ذمے داریوں کی ادائیگی کے دوران نصراللہ گڈانی سے ناراض ہونے والے صرف وہاں کے بااثر افراد ہی نہیں بلکہ پولیس اور انتظامیہ کے افراد بھی تھے جو قتل کی تحقیقات پر اثرانداز ہوسکتے ہیں لہذا اس قتل کی تحقیقات سکھر ڈویژن سے باہر ہونی چاہئیں کمیشن کے چیئرمین نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی ہے کہ نصراللہ گڈانی کے قتل کی تحقیقات کے دوران ہونے والی پیش رفت سے یومیہ بنیادوں ہپر کمیشن کو آگاہ کیا جائے۔ اجلاس میں میں کمیشن کی گھوٹکی میں فوکل پرسن محکمہ اطلاعات کی ڈپٹی ڈائریکٹر محترمہ رافعہ بانو کی کارکردگی کو سراہا گیا جنہوں نے اس واقعے کے بعد اسپتال جا کر تمام تفصیلات لیں اور کمیشن کو بھیجیں۔
نصراللہ گڈانی قتل کیس پر جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کا اجلاس
Facebook Comments