عالمی شہرت یافتہ پرینکر آرٹسٹ اور یوٹیوب چینل پی فار پکاؤ کے روح رواں نادر علی اپنی شاندار پرفارمنس کی بدولت پاکستان میں پہلے اور جنوبی ایشیا میں دوسرے نمبر پر آگئے۔ان کی یوٹیوب پر موجود مختلف ویڈیوز کو اب تک دنیا بھر میں پونے دو ارب افراد دیکھ چکے ہیں۔جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے نادر نے کہا کہ ان کی کامیابی کے پیچھے مشکل وقت میں بھرپور محنت کا ہاتھ ہے، انہوں نے بتایا کہ ان کا شروع سے ہی مزاحیہ اداکاری کی جانب رجحان تھا وہ اپنے آئیڈیاز کو تمام چینلز کے پاس لے کر گئے تاہم ہر جگہ انہیں مسترد کردیا گیا تھا لیکن پھر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ اپنی ان تمام مسترد ویڈیوز کو انہوں نے خود تیار کرکے اپنے یوٹیوب چینل پر ڈالا جہاں انہیں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی۔نادر علی نے بتایا کہ انہوں نے اپنی فیلڈ میں قدم جمانے کے لیے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کیا ہے، کئی چینلز کے باہر راتیں گزاریں ہیں، معاشی مشکلات کا سامنا کیا ہے ایسا بھی ہوا کہ ایک دفعہ وہ ایک چینل سے واپس آرہے تھے کہ راستے میں ان کی موٹرسائیکل کا پیٹرول ختم ہوگیا، جبکہ ان کے بٹوے میں نہ رقم تھی اور نہ ہی کسی کو مدد کے لیے بلانے کے لیے ان کے موبائل فون میں بیلنس تھا، وہ بڑے مشکل دن تھے لیکن ان مشکلات کو اکیلے برداشت کیا اور اپنے کام سے انصاف کیا۔ایک سوال کے جواب میں نادر علی نے کہا کہ مشکل وقت میں کوئی آپ کا ساتھ نہیں دیتا، والدین بھی اولاد سے محبت میں اسے پروفیشن تبدیل کرنے کا مشورہ ہی دیتے ہیں، مجھے بھی والدین کسی دوسرے شعبے میں قسمت آزمانے کی تلقین کیا کرتے تھے لیکن میں نے اپنے آپ کو ایک اور چانس دینے کا فیصلہ کیا اور اللّٰہ تعالیٰ نے مجھے کامیابی عطا کی۔اپنے سب سے کامیاب پرینک کے حوالے سے نادر علی نے بتایا کہ ہیر ڈریسر کی دکان پر اپنا غصہ کسٹمر پر نکالنے والا پرینک پوری دنیا میں مشہور ہوا جس کی نقل نہ صرف بھارت بلکہ یورپی ممالک میں بھی کی گئی۔دین سے لگاؤ کے حوالے سے نادر علی نے کہا کہ وہ ایک سچے عاشق رسولﷺ ہیں اور ان کو دنیا میں سب سے بہترین جگہ مدینہ منورہ لگتی ہے اور انہیں لگتا ہے کہ اگر موقع ملے تو اپنی پوری زندگی مدینہ منورہ میں گزار سکتے ہیں۔
نادرعلی پاکستان کے ٹاپ یوٹیوبر بن گئے۔۔
Facebook Comments