Nadia Jamil Refuse to Work with Shahrukh Khan

خاتون اینکر کا شاہ رخ  کے ساتھ فلم سے انکار۔۔

خاتون اینکر اور اداکارہ  نادیہ جمیل نے اپنی بیماری سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔نادیہ جمیل نے ثمینہ پیرزادہ کے شو میں اپنی بیماری سے متعلق بتایا کہ عاصم رضا کی ہدایتکاری میں  ڈرامہ ’ بے حد‘ کی شوٹنگ جاری تھی اس دوران مجھے پہلی بار مرگی کے دورے پڑے تھے۔ ڈرامے کے ایک سین میں فواد کو مجھے پرپوز کرنا تھا لیکن عین اس سین سے قبل مجھے پھر دورہ پڑا پھر ایسا ہوتا تھا کہ دن میں پانچ بار مجھے دورے پڑا کرتے تھے۔نادیہ نے یہ بھی کہا کہ اس دوران عاصم سمیت پوری ٹیم نے میرا ساتھ دیا اور اس شوٹنگ کے دو دن بعد لندن میں ایک شو تھا تاہم ایک شو اچھی طرح مکمل کرنے کے بعد جب میں دوسرے شو میں پرفارم کرنے لگی تو مجھے شو کے دوران محسوس ہوا کہ مجھے دورہ پڑنے والا ہے تو میں دوران سین ہی باہر آگئی اور اس کے ہر دو منٹ بعد مجھے دورے پڑتے رہے۔ پھر مجھے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا۔اداکارہ نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میری حالت کو دیکھتے ہوئے بھائی مجھے لندن کے دوسرے اسپتال لے گئے جہاں میرا علاج ہوا۔ابتدا میں ڈاکٹروں کو یہ لگا کہ مجھے ٹیومر کی وجہ سے یہ دورے پڑ رہے ہیں لیکن علاج کے اتنے سال بعد پتا چلا کہ یہ دورے ٹیومر کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کے پیچھے دوسری وجوہات تھیں۔نادیہ جمیل نے  کئی معروف ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے اور ان کی بڑی فیل فالونگ بھی ہے ۔۔شو کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ  کیریئر کے بہترین دور میں ان کی ملاقات یش چوپڑا سے ہوئی اور انہوں نے مجھے فلم ” ویر زارا“ میں شارہ رخ خان کے ساتھ اداکاری کی پیشکش کی تھی لیکن میں نے انکار کر دیا ۔ اس فلم میں ہیروئن کا کردار پریٹی زنٹا نے نبھایا تھا اور رانی مکھر جی نے ایک وکیل کا کردار ادا کیا تھا ، نادیہ جمیل کو دراصل وکیل کا کردار آفر کیا گیا جو کہ بعدازاں ان کی جگہ رانی مکھر جی نے نبھایا جو کہ بہت زیادہ مشہور بھی ہوا ۔ناد یہ جمیل کا کہناتھا کہ جس وقت یش چوپڑا سے ملاقات ہوئی تو اس وقت میری والدہ بھی ہمراہ تھیں جو کہ میرے دو ماہ کے بیٹے کا دیہان رکھ رہی تھیں لیکن مجھے ایسا لگا کہ اگر میں بھی اس راہ پر چلی جاؤں تو پھر مجھے اس کی عادت ہو جائے گی اور پھر میں اسے چھوڑ نہیں پاﺅں گی ، سوچا کہ یا دو میں ایک ماں بن جاوں یا پھر اداکارہ، اس لیے میں نے اس کردار کو ٹھکرا دیا، لیکن اس موقع پر میں یش چوپڑا اور ان کی فیملی سے کافی قریب ہوگئی۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں