nadia hussain ke ghar par FIA k chaapa

نادیہ حسین کے گھر پر ایف آئی اے کا چھاپہ، موبائل ضبط۔۔

 سوشل میڈیا پر ایف آئی اے افسر پر رشوت طلبی کے الزامات سامنے آنے کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم ٹیم نے معروف اداکارہ نادیہ حسین کے ڈیفنس میں واقع گھر کا دورہ کیا اور موبائل فون تحویل میں لے لیا۔ذرائع کے مطابق، ایف آئی اے ٹیم نے نادیہ حسین کا موبائل فون تحویل میں لے لیا اور انہیں کال اپ نوٹس بھی جاری کردیا۔ نوٹس میں اداکارہ کو اگلے ہفتے سائبر کرائم کے دفتر میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نادیہ حسین کے موبائل فون سے ایف آئی اے افسر کے رقم مانگنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔ مزید برآں، فون میں موجود میسیج چیٹ اور وائس نوٹس میں بھی رشوت طلبی کے شواہد موجود ہیں۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ سائبر کرائم ونگ کی ٹیکنیکل ٹیم نادیہ حسین کے موبائل کا تفصیلی تجزیہ کرے گی تاکہ الزامات کی تصدیق کی جا سکے۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایف ائی اے آفیسر کے خلاف رشوت طلبی کا الزام عائد کرنے پر ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت تفتیش کا آغاز کردیا۔فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے اداکارہ نادیہ حسین کے گھر پر چھاپا مارا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کی تین رکنی ٹیم نےچھاپا مارا ایف آئی اے کی ٹیم میں امیر کھوسو، ذیشان اعوان اور ارشد شامل ہیں۔اداکارہ نادیہ حسین کا تصدیق کے بغیر فیک کال کو ڈائریکٹر ایف آئی اے سے منسوب کرکے بلیک میلنگ کے الزامات لگانا مہنگا پڑ گیا۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ نادیہ حسین نے سوشل میڈیا پر ایف آئی اے پر بےبنیاد الزامات لگائے، سائبر کرائم ونگ نے نادیہ حسین کےخلاف پیکا ایکٹ کے تحت تحقیقات کا آغاز کر دیا، نجی بینک میں مبینہ خورد برد کیس میں عاطف محمد خان گرفتار ہے۔ ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم کی اہلیہ نادیہ حسین کو جعلساز نے رشوت کیلئے واٹس ایپ پر کال کی، کال میں جعلساز نے ایف آئی اے کے سینئر افسر کی تصویر بطور ڈی پی استعمال کی، نادیہ حسین نے ایف آئی اے سے رابطہ کیا جس پر انہیں جعلی کال سے آگاہ کیا گیا، نادیہ حسین کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر میں شکایت درج کروانے کی ہدایات کی، کسی بھی فرد کو بغیر ثبوت کے بے بنیاد پروپیگنڈا کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ نادیہ حسین کےالزامات ادارےکی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں، یہ عمل ملکی قوانین کے تحت سنگین جرم ہے۔خیال رہے کہ نادیہ حسین نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے دعویٰ کیا تھا کہ مالی فراڈ کے الزام میں گرفتار ان کے شوہر کی ضمانت کیلئے ایف آئی اے افسر نے بھاری رشوت طلب کی۔نادیہ حسین نے فراڈ فون کال کا سارا معاملہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کردیا تھا۔ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ نادیہ حسین کو بتادیا گیا تھا کہ رشوت طلب کرنے والا ایف آئی اے کا کوئی آفیسر نہیں بلکہ جعل ساز ہے۔ اداکارہ کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ جعل ساز نے ڈی پی پر ایف آئی اے آفیسر کی تصویر لگا کر آپ کو کال کی اور رشوت مانگی۔حکام نے بتایا کہ اداکارہ نادیہ حسین کو ہدایت کی گئی تھی کہ جعل ساز کے خلاف سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کراچی میں شکایت درج کروائیں تاہم انھوں نے ایسا کرنے کے بجائے سوشل میڈیا پر بیان دیا۔ ایف آئی اے حکام کے بقول جعل ساز کا تعلق وہاڑی سے ہے اور اسے جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ یہ تمام معلومات فراہم کیے جانے کے باوجود نادیہ حسین نے سوشل میڈیا پر جھوٹا الزام لگایا۔سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزامات لگانا قانوناً جرم ہے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کراچی نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ کسی  بھی فرد کو بغیر ثبوت اور شواہد کے بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔نادیہ حسین کے رشوت طلبی کے الزامات نہ صرف حقائق کے منافی ہیں بلکہ ایک منظم ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں جو ایک سنگین جرم ہے۔یاد رہے کہ بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی خرد برد کا معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے سابق سی ای او عاطف محمد خان کو 08 مارچ 2025 کو گرفتار کیا تھا۔ملزم عاطف محمد خان بطور سی ای او اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مالیاتی دھوکہ دہی میں ملوث پایا گیا تھا۔ ملزم نادیہ حسین کے شوہر ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں