حکومت کی جانب سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف کیس پر سپریم کورٹ نے وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب مانگ لئے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے چودھری غلام حسین کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں، پیمرا ،پی بی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہےاورکہا گیا ہےکہ حکومت پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو شفاف قانون کے تحت اشتہارات کی الاٹمنٹ میں ناکام رہی ہے۔اشتہاری کمپنیوں، ایجنسیوں ،پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اشتہارات کی الاٹمنٹ میں شفافیت کے پہلو نظر انداز کیا گیا ۔حکومت پسند ناپسند کی بنیاد پر میڈیا کو اشتہارات الاٹ کرتی ہے۔ایک ہی اشتہار کیلئے سرکار مختلف چینلز کو مختلف معاوضہ ادا کرتی ہے ۔اشتہاروں اور معاوضوں کی غیر منصفانہ تقسیم بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اشتہارات کی الاٹمنٹ سے متعلق واضح پالیسی بنانے اور تمام میڈیا کو یکساں معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے۔عدالت نیب کو اشتہاری ایجنسیوں کے خلاف جاری کارروائیاں روکنے کا بھی حکم دے۔
نیب کی اشتہاری ایجنسیوں کے خلاف کارروائیاں
Facebook Comments