تحریر : علی عمران جونیئر
دوستو،سب سے پہلے تو آپ کو آگاہ کرتے چلیں کہ آج ہم قطعی کوئی سیاسی کالم نہیں لکھ رہے۔۔ کیوں کہ عنوان سے شاید آپ کو لگ رہا ہوگا کہ بات حالات حاضرہ کی طرف جارہی ہے۔ سوشل میڈیا پر آج کل خان صاحب کی نااہلی کیس کے چرچے ہیں، کہاجارہا ہے کہ ان کی مبینہ صاحبزادی اور توشہ خانہ کے حوالے سے جو کیسز عدالتوں میں زیرسماعت ہیں ان میں نااہلی پکی ہے۔ ۔ معاملہ چونکہ عدالت میں ہے اس لیے ہم کسی قسم کے تبصرے یا قیاس آرائی سے مکمل پرہیز کریں گے۔۔ویسے بھی بیماری کے سبب ہم ویسے ہی ’’پرہیز‘‘ پر چل رہے ہیں۔۔پرہیز پر یاد آیا۔۔ باباجی نے ایک بار اپنے کسی دوست کا ہم سے تعارف کراتے ہوئے کہاکہ۔۔یہ نمازی پرہیز گار بھی ہیں۔۔ یعنی نماز سے مکمل پرہیز کرتے ہیں۔۔جس پر ہم نے سنجیدگی سے انہیں ایسا مذاق نہ کرنے کا کہا۔۔ اہلیہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر آڈیو لیکس ایک کے بعد ایک ریلیز ہورہی ہیں اور یہ سب کی سب خان صاحب کی اہلیہ کی ہیں۔۔ اس لیے شاید آپ احباب کو ایسا لگے کہ ہم نااہل اور اہلیہ کی جب بات کرنے لگیں گے تو ممکنہ طور پر سیاست کا رخ کرلیں گے۔
خبر یہ ہے کہ ایک چینی خاتون نے اپنے شوہر سے عدالت کے ذریعے طلاق کی درخواست دی ہے کہ اس کے شوہر کو مچھلی پکڑنے کا جنون ہے اور وہ اہلِ خانہ کو وقت نہیں دیتا بس اپنا وقت دوستوں کے ساتھ ماہی گیری میں گزارتا ہے۔یہ واقعہ ہے چین کے صوبہ شینڈونگ کے جیوئے علاقے کا جہاں ’زینگ‘ نامی خاتون نے بتایا کہ اس کے شوہر کی مچھلی پکڑنے کی لت نے پورے گھر کو تباہ کر دیا ہے۔ نہ وہ دو بچوں پر توجہ دیتا ہے، نہ گھریلو امور میں دلچسپی لیتا ہے۔ یہ وجہ ہے کہ وہ دس برس تک خوش و خرم رہنے کے بعد اب اس سے علیحدگی چاہتی ہے۔بیوی کے مطابق شوہر ہر شام کو گھر سے نکل جاتا ہے اور گھنٹوں مچھلی پکڑنے میں گزارتا ہے۔ پھر گھر آکر بھی وہ اسمارٹ فون کو تکتا رہتا ہے۔ اس نے کہا کہ اب طلاق کے سوا کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا ہے۔خاتون کاکہناتھاکہ ’میں صبح 6 بجے اٹھتی ہوں، ناشتا بناتی ہوں، دو بچوں کو اسکول بھیج کر کام پر جاتی ہوں۔ روزانہ گھر کی صفائی، جھاڑو اور برتن کرتی ہوں۔ پھر بچوں کو اسکول سے واپس لاتی ہوں اور انہیں ہوم ورک کرواتی ہوں اور شوہر کوئی مدد نہیں کرتا اور اب میں بہت تھک چکی ہوں۔‘ دوسری جانب شوہر صبح کام پر جانے کے بعد گھر آکر اسمارٹ فون دیکھتا رہتا ہے اور طعام کے بعد مچھلی پکڑنے نکل جاتا ہے اور رات دیر کو واپس لوٹتا ہے۔دوسری جانب مسلسل بیوی کی شکایت کے بعد شوہر نے بھی طلاق دینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے اورامکان ہے کہ جلد ہی یہ طلاق واقع ہوجائے گی۔
کہتے ہیں کہ ۔۔ایک مرد سے پوچھیں ۔۔آپ کو کیسی بیوی چاہئے؟ وہ جو خوبیاں بیان کرے گا،وہ کسی نوکرانی کی ہوں گی۔۔اور جب کسی عورت سے پوچھیں کہ آپ کو کیسا شوہر چاہئے؟؟۔ پھر آپ بیٹھ جائیں اور غور سے سنیں۔ وہ جو خوبیاں بیان کرے گی وہ کسی غیر جاندار چیز کی ہوں گی۔۔باباجی فرماتے ہیں۔۔لیٹ شادی ہونے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ جب اولاد پہ رعب ڈالنے کا وقت آتا ہے تب ڈاکٹر نے ویسے ہی اونچا بولنے سے منع کیا ہوتا ہے۔۔۔ہمارے پیارے دوست بتارہے تھے کہ ۔۔کل میرا ایک جگری یار مجھ سے بہت زیادہ ناراض ہو گیاکیونکہ اسکی بیوی کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اور ایک مشہور ہڈی اسپیشلسٹ نے کہا کہ آپریشن ہوگا اور خرچہ لاکھوں میںہوگا۔۔دوست بہت ٹینشن میں تھااس کی ٹینشن دور کر کے اسے ہنسانے کے لیے میرے منہ سے نکل گیا کہ اتنے میں تو دوسری آجاتی یار۔۔میرا دوست بھڑک گیا،دانت بھینچ کے بولا ۔۔کمینے اب بتارہا ہے جب آدھا ایڈوانس بھی جمع کرادیا ہے اسپتال میں۔۔اسپتال پر یاد آیا۔۔پاکستان میں بندہ پھل چھوڑ کر پکوڑے سموسے نان ٹکی کھاتا ہے۔۔ پھر بیمار ہو کر ہسپتال جاتا ہے۔۔ ہسپتال کے بستر پروہ رشتہ داروں دوستوں کے لائے ہوئے سیب مالٹے کیلے اورانگور کھاتا ہے اور رشتے دار خود ہسپتال کے باہر بیٹھ کرسموسے پکوڑے نان ٹکیاں کھاتے ہیں۔
بات ہورہی تھی نااہل قرار دینے والی اہلیہ کی۔۔کچھ بیویوں کو پتا ہی نہیں ہوتا کہ ان کے شوہر سوشل میڈیا پر کنوارے ہیں اور نہ ہی شوہروں کو پتہ ہوتا کہ انکی بیوی کا ابھی ابھی سندھ میڈیکل کالج میں داخلہ ہوا ہے۔۔باباجی فرماتے ہیں۔۔عورت میک اپ کر کے وہ مرد تلاش کرتی ہے جو اس کی روح سے محبت کرے، اور جب میک اپ اترتا ہے تو مرد کی روح پرواز کر جاتی ہے۔۔ایک شادی شُدہ صاحب حسین وجمیل بیوی رکھنے کے باوجود ہر نماز کے بعد باقاعدگی سے دُعا کرتے۔۔یااللہ تیرے خزانوں میں کمی نہیں، مجھے ایک نئی ساس عطا فرمادے۔۔آخر اللہ پاک نے دعا کو شرف قبولیت بخش ہی دیا۔ ایک روز وہ دفتر سے گھر پہنچے تو بیوی نے چائے دیتے ہوئے شرمندہ سے انداز میں بتایا ۔۔پاپا نے عقدِ ثانی کرلیا ہے۔۔۔ایک خاتون خانہ نے بڑے غصے سے اپنے شوہر سے کہا۔۔ دیکھ لینا تمہیں دوزخ میں بھی جگہ نہیں ملے گی،شوہر نے برجستہ جواب دیا۔۔ نہ ملے، میں ہر جگہ تمہارے ساتھ جانا بھی نہیں چاہتا۔۔۔ایک اور خاتون خانہ نے بڑے لاڈ بھرے انداز میں اپنے شوہر سے پوچھا۔۔یار یہ بات میری سمجھ نہیں آئی کہ آدمی اپنی وائف کو چھوڑ کر دوسرے کی وائف کو کیوں دیکھتا ہے؟ شوہر نے بیوی کی بات سن کر موبائل سے نگاہ ہٹائے بغیر کہا۔۔ یہ تو دنیا کا دستور ہے کہ آدمی اپنی غلطی کو نہیں دیکھتا! دوسرے کی غلطی کو دیکھتا ہے!۔۔باپ نے جب غصے سے اپنے بیٹے کو کہا۔۔بیٹے! اپنی ماں سے اونچی آواز میں بات مت کرو، ورنہ میں تمھاری پٹائی کر دوں گا۔۔بیٹے نے ترنت جواب دیا۔۔مجھے پتا ہے، آپ جل رہے ہیں۔ کیوں کہ آپ ایسا نہیں کر سکتے؟۔۔عدالت میں کیس چل رہا تھا۔۔ جج صاحب نے سوال کیا۔۔ تمہیں طلاق کیوں چاہئے؟۔۔نوجوان نے ہاتھ جوڑ کرکہا۔۔ جج صاحب، میری بیوی مجھ سے لہسن چھلواتی ہے، پیاز کٹواتی ہے، برتن دھلواتی ہے!جج صاحب نے کہا۔۔ ہاں تو اس میں کیا ہے، لہسن چھیلنے سے پہلے تھوڑا سا گرم کر لیا کرو آسانی سے نکل جائے گا۔۔پیاز کاٹنے سے پہلے تھوڑی دیر انہیں فریزر میں رکھ دیا کرو اس سے کاٹتے ٹائم آنکھوں میں جلن نہیں ہوگی۔۔برتن دھونے سے پہلے انہیں پانی سے بھرے ٹب میں دس منٹ بھگو دیا کرو آسانی سے صاف ہو جائیں گے۔۔کپڑے سرف میں بھگونے سے پہلے سادہ پانی میںبھگو لیا کرو، داغ آسانی سے نکلیں گے اور ہاتھوں کو بھی تکلیف نہیں ہوگی۔۔نوجوان نے گردن ہلاتے ہوئے کہا۔۔ سمجھ گیا حضور۔۔ جج نے پوچھا ، کیا سمجھ گئے؟؟ نوجوان نے کہا۔۔ یہی کہ، آپ کی حالت مجھ سے بھی بری ہے۔ آپ کی بیوی لہسن، پیاز اور برتنوں کے علاوہ آپ سے کپڑے بھی دھلواتی ہے۔۔واقعہ کی دُم: بیوی تو بیوی ہی ہوتی ہے چاہے کسی کی بھی ہو۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔باباجی کہتے ہیں۔۔محبت ٹرین کا سفر ہے اور شادی جہاز کا۔۔ آپ راستے میں ٹرین سے اترسکتے ہیں جہاز سے نہیں۔۔ خوش رہیںخوشیاں بانٹیں۔۔