چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی اطلاعات فیصل جاوید نے کہا ہے کہ میڈیا اتھارٹی بل پر مطمئن نہ ہوئے تو اسے مسترد کردینگے، سینٹ کمیٹی کا اجلاس فیصل جاوید کی زیرصدارت ہوا ، اجلاس میں وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب نے پی ایم ڈی اے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ جعلی خبر وں کی روک تھام، صحافیوں کو کنٹریکٹ مہیا نا کرنا اور ان کو تنخواہ کا نا ملنا ایسی چیزیں ہیں جس پر توجہ دے رہے ہیں، پرنٹ میڈیا کو 5 کروڑ روپے ادا کئے ہیں اس کے علاوہ الیکٹرانک میڈیا کے بھی کوئی بقایا جات نہیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ صحافیوں کی شکایات کے حوالے سے آئی ٹی این ای کے پاس تقریبا ساڑھے دس ہزار درخواستیں موجود ہیں اور آئی ٹی این ای کا سالانہ بجٹ تقریبا 5 کروڑ ہے۔ عرفان صدیقی نے سوال کیا کہ آئی ٹی این ای میں ججز ہیں؟۔جس پر سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ مارچ 2021 سے جج نہیں ہے ابھی انٹیرم جج تعینات کر رہے ہیں۔فرخ حبیب نے کہاہے کہ فیک نیوز بڑا چیلنج ہے ، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے کنٹریکٹ پر عملدرآمد مسئلہ ہے ، تمام سٹیک ہولڈرز کو ضمانت دیتے ہیں کہ پی ایم ڈی اے سے آزادی اظہار رائے پر کوئی قدغن نہیں لگے گی،پی ایم ڈی اے بنانے سے فنانشل بجٹ میں کمی، ریگولیٹری ارادے ایک چھتری تلے آجائیں گے ۔