متاثرین نوائے وقت نے اپنے گلے میں روٹی ڈال کر واجبات کی وصولی کیلئے کراچی پریس کلب کے باہر نوائے وقت کی مالکن رمیزہ نظامی اور انتظامیہ نوائے وقت کی بے حسی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے کے یوجے کے صدرنظام صدیقی۔سیکریٹری فہیم صدیقی۔ سابق صدر کراچی پریس کلب احمد خان ملک ۔سابق سیکریٹر ی پریس کلب عامر لطیف۔مزدوروں اور سول سوسائٹی کے سینیئر رہنما کرامت علی۔صحافیوں کے استاد محترم پروفیسرڈاکٹر توصیف احمد۔کےیو جے کے نومنتخب سیکریٹری عاجزجمالی،ایپنک کر رہنماداراظفر۔متاثرین نوائے وقت کے رہنما شاکرحیسن ،حاجی احمد مجاہدودیگر نے خطاب کیا۔اس موقع پرکے یوجے،ایپنک اور سول سوسائٹی کے رہنماو کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اورواجبات کی وصولی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتےہوئے اردو یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے سابق چیئرمین اور معروف کالم نگار پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد نے کہاکہ نوائے وقت گروپ نے نظریہ پاکستان کے نام پر دولت جمع کی یہ دولت قوم کی امانت ہے آج رمیزہ نظامی ملازمین نوائے وقت کے خون پسینے کی کمائی بیرون ملک منتقل کرنے کے درپے ہیں رمیزہ نظامی کو اس اقدام سے روکنے کے لئے تمام صحافتی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو آگے آناہوگا۔ نظام صدیقی نے کہا کہ نوائے وقت جو نظریہ پاکستان اور تحریک پاکستان کے نام پر وجود میں آیا اور جس نے اربوں کمائے ہیں وہ آج صحافیوں اورمیڈیا ورکرز کے واجبات بھی ادا کرنے کو تیار نہیں ہے جسکی ھم سب صحافی یکجان ہو کر مذمت کرتے ہیں اور ہم نوائے وقت کے مظلوم ملازمین کے ساتھ ہیں اس موقع پر ملک احمد خان نے کہا کہ ہم نوائے وقت کے مظلوم ملازمین کے ہر قدم پر ان کے شانہ بشانہ رہیں گے چاہے ہمیں اس کے لئے اسلام آباد جانا پڑے چا ہے رمیزہ نظامی کے گھر پر مظاہرہ کرنا پڑے ہم کریں گے۔ کرامت علی نے کہا کہ صحافی اور مزدور تنظیموں کا مشترکہ اجلاس بلاکرلائحہ عمل طے کیاجائے انہوں نے کہاکہ آپ کی جدوجہد رنگ لائے گی اور آپ کا حق آپ کو ملے گا ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔ فہیم صدیقی نے کہا کہ کوئی محمد علی جناح کا نام اپنے اخبار کی لوح پر لکھ لے یا کوئی نظریہ پاکستان کی بات کرتے ہوئے نوائے وقت جیسا اخبار نکال لے اس کے باوجود اس کے مزدور دشمن اقدامات ختم نہیں ہوتے یہ جو آج میرے ساتھی روٹی گلے میں ڈال کر احتجاج کر رہے ہیں یہ روٹی ان کے گلے میں نہیں ان کے پیٹ میں ہونا چاہئے تھی رمیزہ نظامی دیکھ لو تم کتنا ظلم کروں گی فہیم صدیقی نے کہاکہ یہ کونسا نظریہ پاکستان ہے کہ آج ان کے مزدور روڈ پر بیٹھے روٹی تک کو ترس رہے ہیں ان کے بچے روڈوں پر دھکے کھا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ متاثرین نوائے وقت ایکشن کمیٹی جب جب احتجاج کی کال دے گی ہمیں اپنے ساتھ کھڑا پائےگی عامرلطیف نے کہاکہ ایک سازش کے تحت نوائے وقت اور نظامی فیملی کو بدنام کیاجارہاہے ۔رمیزہ نظامی کو نوائے وقت اور صحافت کی حرمت اور حمید نظامی و مجید نظامی کی عزت وناموس کاخیال کرتے ہوئےملازمین کے واجبات فوری ادا کردینا چاہئے ۔ بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کردینگے۔ عاجز جمالی نے کہاکہ نوائے وقت کے متاثرین تنہانہیں چھوڑیں گے حقوق کے حصول جدوجہد جاری رہے گی انہوں نے کہاکہ ایک ایک پائی وصول کرینگے۔شاکر حسین نے کہا کہ ملازمین نوائے وقت نے اپنا خون پسینہ دے کر اسے ایک تناور درخت بنایا مرحوم مجید نظامی میں اپنے کارکنوں کا خیال کرتے تھے لیکن ان کی لے پالک بیٹی رمیزہ نظامی نے ادارے کو برباد کر دیا اور آٹھواں ویج بورڈ ایوارڈ سے بچنے کے لئے تمام ملازمین کو نکال کر انہیں پارٹ ٹائمر رکھاہےاور ان کے بقایاجات بھی دینے سے کی گریزاں ہیں ۔
