mutahida bhi hatak izzat bill ke khilaaf hogyi

متحدہ بھی ہتک عزت بل کے خلاف ہوگئی۔۔

ایم کیو ایم پاکستان نے بھی پنجاب اسمبلی میں پاس ہونے والے ہتک عزت بل پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں پاس ہونے والے ہتک عزت بل پر متعلقہ تنظیموں کو اعتماد میں نہ لینے سے بداعتمادی اور تحفظات کو جنم دیا ہے۔انہوںنے مزید کہا کہ ایسے قانون کے ساتھ کبھی کھڑے نہیں ہونگے جو اشرافیہ کو تحفظ فراہم کرتا ہو اور کمزور کی گردن تک آتا ہو۔ پارٹی چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے ملاقات کے لئے آنے والے مختلف صحافتی تنظیموں کے عہدیداران کو جائز مطالبات کی حمایت کا یقین دلایا۔چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے پاکستان کی مختلف صحافتی تنظیموں کے عہدیداران  نے بہادرآباد آفس میں ملاقات کی۔ملاقات میں ڈاکٹر فاروق ستار، سید امین الحق، سید فیصل سبزواری، سی پی این ای، پی ایف یو جے، ایمنڈ، پی بی اے، کے یو جے، لاہور و کراچی پریس کلب کے صدور و عہدیدار شریک تھے۔۔ ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق صحافتی تنظیموں کے عہدیداران نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو ہتک عزت بل اور الیکٹرونک کرائم بل کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کسی بھی قانون یا معاملے میں شفافیت اور مشاورت کا پہلو نمایاں دیکھنا چاہتی ہے، پنجاب اسمبلی میں پاس ہونے والے ہتک عزت بل پرمتعلقہ تنظیموں کو اعتماد میں نہ لینا بداعتمادی اور تحفظات کو جنم دے دیا ہے،  کسی قانون سے اختلاف نہیں ہے البتہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ملاکر موجودہ قانون میں ترمیم کے ساتھ قابل عمل بنائیں، ترجمان متحدہ کا کہنا تھا کہ مضبوط معاشروں میں مضبوط لوگوں کیلئے قانون سازی کی جاتی ہے جبکہ کمزور معاشروں میں کمزوروں کیلئے قانون بنتے ہیں، ایسے قانون کے ساتھ کبھی کھڑے نہیں ہونگے جو اشرافیہ کو تحفظ فراہم کرتا ہو اور کمزور کی گردن تک آتا ہو،ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ ہتک عزت بل فوری واپس لےر کر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کیا جانا چاہئے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں