music ki chori na mumkin

میوزک کی چوری ناممکن، میوزک پالیسی منظور۔۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ نے ملک کی پہلی میوزک پالیسی کی منظوری دی، 1970ء کے بعد سے اب تک میوزک کے شعبے میں قانونی، انتظامی یا پالیسی لیول کی کوئی تبدیلی نہیں ہوسکی تھی، میوزک پالیسی کے تحت مراعات اور سہولیات سے میوزک انڈسٹری کو نئی زندگی ملے گی۔نئی میوزک پالیسی سے پائیریسی، کاپی رائیٹس سمیت میوزک انڈسٹری کو درپیش دیگر مسائل حل ہو جائیں گے، پبلک پرفارمنس، پروڈکشن، ڈسری بیونیشن، ایڈیپٹیشن، ڈیوریشن، مکینیکل، کمیونیکیشن رائٹس کو قانونی ڈھانچے میں لایا جا رہا ہے، ان اقدامات میں یوزرز اینڈ لائیسنسز کا مسئلہ بھی حل ہوگا جس سے میوزک انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔پالیسی سے مناپلائزیشن کے خاتمے کے ساتھ ساتھ میوزک ورکرز کے بنیادی قانونی حقوق کا تحفظ ہوگا، میوزک کی تیاری، گانے والے، لکھنے والے، دھن بنانے والوں کے قانونی حقوق کا تحفظ یقینی ہوگا، میوزک کی فروخت، اس کی چربہ سازی اور میوزک چرانے سے متعلق دیرینہ مسائل حل ہو جائیں گے۔میوزک پالیسی ہمسایہ ممالک میں رائج قوانین اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تیاری کی گئی ہے، پرانے میوزک کو محفوظ کرنے کیلئے خصوصی اقدامات بھی پالیسی میں شامل ہیں، مقامی اور فوک میوزک، علاقائی زبانوں میں موسیقی کیلئے بھی اقدامات پالیسی کا حصہ ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں