مشتعل افراد کا چمن پریس کلب پر حملہ، توڑپھوڑ۔۔

چمن بارڈر دھرنا کمیٹی کے مظاہرین نے چمن پریس کلب پر حملہ کر اندر سے تباہ کردیا، دھرنا کمیٹی نے ضلع انتظامیہ پر دھوکہ دے کر گرفتاری کا الزام لگایاہے مگر حکومت کا کہنا ہے کہ دھرنا کمیٹی نےڈپٹی کمشنر پر دوران مذاکرات حملہ کیا اور ضلع کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی ہے، ترجمان پریس کلب نے الزام لگایا ہے کہ پریس کلب حملے میں مظاہرین کے علاوہ کچھ اور لوگ بھی ملوث تھے، شہر میں افراتفری بازار بند اور کشیدگی کو کنٹرول کرنے کی کوشش جاری ہے۔۔دریں اثنا بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے مظاہرین کی جانب سے چمن پریس کلب پر حملے اور توڑ پھوڑ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بی یو جے کے صدر خلیل احمد نے ضلعی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران سے ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی اور صحافیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ بی یو جے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چمن پریس کلب پر حملہ لاقانونیت کی انتہا ہے، قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف ضلعی انتظامیہ فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے۔پریس کلب کی تالہ بندی کے بعد یہ اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے جس میں مظاہرین نے حق اور سچ کی آواز بننے والے طبقے کو نشانہ بنایا ہے۔بی یو جے قیادت نے واضح کیا ہے صحافی کا کام کسی بھی واقعے کی حقیقی رپورٹنگ ہے جو وہ اپنی صحافتی ذمہ داری کے ساتھ بلا امتیاز پورا کررہے ہیں۔ صحافیوں کوتحفظ فراہم کرنا حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں