سندھ کی حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے چند شرپسند عناصر نے پریس کلب محراب پور پر حملہ کرکے توڑپھوڑ کی اور پریس کلب کے صدر منور حسین منور کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوگئے ، نائنٹی ٹو نیوزکے ڈسٹرکٹ رپورٹر اور پریس کلب کے صدر منور حسین منور نے تھانے میں ابتدائی رپورٹ داخل کرواکر میڈیکل کا لیٹر لیا جبکہ بعدازاں رات گئے صحافی منور حسین منور کی مدعیت میں چھ ملزمان کے خلاف پریس کلب پر اسلحہ کے ہمراہ حملہ, توڑ پھوڑ, تشدد, قتل کی دھمکیوں سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ کا اندارج کرلیا ۔۔ صدر پریس کلب محراب پور منور حسین منور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کم عمر نوجوان سے جنسی زیادتی کے واقعہ کی خبر کو میڈیا پر لانا ہمارا جرم ہے اس واقعہ کا مقدمہ دوافراد کے خلاف درج کیاگیا،جس میں سے ایک ملزم ذیشان آرائیں کو گرفتار کیا گیا گرفتار نوجوان پریس کلب پر حملہ آور افراد کا دوست ہے اسی بنیاد پر حکمراں جماعت کے مقامی رہنماؤں نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے پریس کلب پر حملہ کیا ہمیں سچائی سامنے لانے کی سزا دی جارہی ہے مقدمہ داخل ہونے کے باوجود پولیس نے تاحال کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا دوسری جانب پریس کلب پر حملہ کیخلاف علاقہ بھر میں صحافی برادری سراپا احتجاج ہے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کررہی ہے۔۔
