تحریر: طاہر عباسی۔۔
سستے کمروں کالالچ دیکر عوام کولوٹنے کا گورکھ دھندا مری میں عام ہے۔۔کم و بیش مری کے ہر انٹری پوانٹ پہ آپ کو ایسے لوگ نظر آئیں گے جوآپ کو سستے کمرے کا لالچ دینگے لیکن حقیقت میں وو آپ کو چونا لگارہے ہوتے ہیں۔۔
کیا آپ جانتے ہیں ایجنٹ اور ٹورسٹ گائیڈرکتنا کمیشن لیتے ہیں؟؟ بیس فیصد سے پچاس فیصد تک کمیشن لی جاتی ہے اور بدنام مری کے ہوٹلوں کوکیا جاتاہے اب زرا پورا طریقہ واردات سمجھیں۔۔یہ لوگ آپ کو گمراہ کرکے انہیں ہوٹلز میں لیکر جائیں گے جہاں انکی من پسند قیمت کا کمرہ دیاجائیگا فرض کریں کمرہ اگر مالک نے دس ہزار کا دیناہے تو یہ پہلے ہی اسکو بلیک میل کرینگے کہ تم بیس ہزارمانگو کیونکہ انہوں نے اپنا کمیشن جو لینا ہوتا ہے۔ اس مافیا کی وجہ سے ہوٹلز مالکان دوکاندار گاڑیوں والے سب پریشان ہیں ۔۔پھر آپ لوگوں سے یہ الگ پیسے مانگتے ہیں۔۔ اگر مری کے کاروبار کو بچاناہے تو ایجنٹ مافیا کو ختم کرناہوگا جن ہوٹلوں کو ایجنٹ کی ضرورت ہے وو انکو اپنا کارڈ یونیفارم دیں ورنہ مری کسی بڑے حادثہ کا شکار ہوسکتی ہے جوہوٹلز انکو کمیشن نہیں دیتے یہ انکی طرف کوئی گاڑی تک نہیں جانے دیتے آئیں مل کے عہد کریں ہم ایجنٹ کو کمیشن نہیں دینگے مری کو بچانا ہے ایجنٹ مافیا کو بھگانا ہے اب عوام کو بھی سمجھنا ہوگا یہ انکے خیر خواہ نہیں،بلکہ انہیں چونا لگاتے ہیں۔۔مسیاڑی چوک جھیکا گلی کلڈنہ چوک سنی بنک چوک لاری اڈہ چی پی اوو چوک غرض کہیں بھی جو یہ کہے سستے کمرے اسکی باتوں میں مت آئیں فورا پولیس سے رابطہ کریں۔۔(طاہر عباسی)۔۔