Taha Ubaidi

مرید قتل کیس، زارا نے تنہالڑنا ہے

تحریر:طحہٰ عبیدی

“زارا” کا “مرید” قتل ہوگیا،اینکر زارا عباس کھر نے اینکر مرید عباس کو انصاف دلانے کیلئے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج اور میڈیا سے گفتگو کا اعلان کیا ، تین اینکر ،دو پروڈیوسر زارا کی داد رسی کیلئے نظر آئیں ، فیس بُکی مافیا کہیں نظر نہیں آیا ، یہ مقدمہ زارا نے تنہا لڑنا ہے وہی لڑے گی ، مرید عباس کے دوستوں کی لمبی فہرست ہے جو ڈیفنس کے چائے خانوں میں گپ شپ کرتے نظر آتے تھے لیکن اب چائے خانے بھی ویران ہیں،لالچی دوستوں کو مقدمے سے کوئی دلچسپی نہیں کیوں کہ “مرید چلا گیا” منافع چلا گیا ۔

یہ کوئی فلمی کہانی نہیں بلکہ حقیقت ہے ،اینکر مرید عباس قتل کیس کا مرکزی ملزم عاطف زمان انتہائی شاطر ہے ، یہ قتل منصوبہ بندی سے کیا گیا ، یہ محض اتفاق نہیں کہ عاطف زمان نے طیش میں آکر مرید عباس اور خضر حیات کو قتل کیا، پولیس پارٹی فائرنگ کرنے والے کو تلاش کرتی ہوئی اپارٹمنٹ پہنچی تو عاطف نے دروازہ کھول کر خودکشی کی کوشش کی تاکہ پولیس فوری طورپر ہسپتال پہنچادے اور جان بچ جائے، ہسپتال پہنچنے کے بعد عاطف زمان نے پولیس کو یقین دلایا انسداد دہشت گردی کی دفعات نہ لگائی جائیں وہ جج کے روبرو قتل کا اعتراف کرے گا لیکن عدالت جاکر ملزم مُکر گیا اور پولیس پریشان ہوگئی ، مرید عباس قتل کیس کے ایک گواہ ندیم کی اچانک خودکشی بھی پریشان کن ہے ، قتل کیس کے تین گواہ اب بھی موجود ہیں،عاطف کے قبضے سے جو پستول برآمد کی گئی وہ بھی چیخ چیخ کر کہتی ہے مرید کا قتل اس پستول سے کیا گیا ، حیرانگی اس بات کی ہے کہ چیمپئن پولیس افسران اب تک عاطف زمان کے بھائی عادل زمان کو گرفتار نہیں کرسکے ہیں ۔ عادل زمان ، ہمایوں اور شعیب اس کیس کے اہم کردار ہیں لیکن اب تک تینوں غائب ہیں۔مبینہ قاتل عاطف زمان کے دو قریبی دوستوں نے مشاورت کرکے قتل کا ملبہ مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے عاطف کے ڈرائیور ندیم پر ڈالنے کی کوشش شروع کردی ہے لیکن تفتیش کرنے والے افسر عتیق بھی سزا دلانے کیلئے کوشاں ہیں ۔

مرید عباس اور خضر حیات کا قتل ہونے کے بعد سائوتھ زون کی تفتیشی پولیس کو صحافیوں،بیوروکریٹس اور کچھ طاقتور لوگوں نے پریشان کرنا شروع کردیا جن کے کروڑوں روپے عاطف زمان کے “ٹوپی کاروبار” میں لگے ہوئے تھے ، پولیس نے معاملے سے جان چھڑاتے ہوئے کروڑوں روپے کے لین دین کا معاملہ نیب کو سپرد کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے لیکن اب تک اس معاملے میں پیش رفت نہیں ہوسکی ، معاملہ ہے 300 کروڑ کا کچھ سرمایہ کار سامنے آنا نہیں چاہتے لیکن رقم کی واپسی میں دلچسپی رکھتے ہیں اور سرمایہ کار تو بس مرید عباس اور عاطف زمان کی گاڑیوں پر قبضہ کرنے کی جستجو میں لگے ہوئے ہیں ۔(طحہٰ عبیدی)

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں