مرید کا قاتل فون پر کسی سے رابطے میں تھا؟؟؟

کراچی میں نیوز اینکر مرید عباس کے قتل کے معاملے میں پولیس نے عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کرلئے ہیں،جن کے مطابق ملزم عاطف زمان جائے وقوعہ پر بھی فون پر کسی سے رابطہ میں تھا۔تفتیشی ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ پر عاطف اور مرید کے مزید دوست بھی موجود تھے،روزنامہ جنگ کے مطابق تفتیشی ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ کروائی گئی،عمارت کے اندر اور باہر سے گولیوں کے 4 خول ملے ہیں، جنہیں فرانزک کے لئے بھجوایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ملزم نے خضر حیات پر چلتی ہوئی گاڑی سے فائرنگ کی تھی، قتل کی واردات سے لگتا ہے ملزم ماہر نشانہ باز ہے۔ عاطف زمان کے فرار ہونے پر پولیس کو 15 پر کال موصول ہوئی، پولیس نے لوکیٹر کی مدد سے عاطف کی لوکیشن ٹریس کی اور اس کے گھر پہنچی تو ملزم نے خود کو گولی مارلی۔ذرائع کے مطابق پولیس نے عاطف زمان کو زخمی حالت میں کلفٹن کے نجی اسپتال منتقل کیا۔تفتیشی ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم کے اپارٹمنٹ کی تلاشی لی تو اسے اسلحہ ملا، جس سے اس نے مرید اور خضر کو قتل کیا اور اسی سے خودکشی کی کوشش کی۔ ڈی ایس پی درخشاں عامر حمید نے میڈیا کو بتایا کہ ڈاکٹروں کے مطابق ملزم کی حالت خطرے سے باہر ہے، ملزم نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ لین دین کے معاملات تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ عاطف زمان سے ابھی تفتیشی ٹیم کی بات ہوئی ہے،ملزم سے فائرنگ کرنے کی وجہ معلوم کی،ملزم عاطف کا مکمل بیان ابھی نہیں لیا جاسکا۔عامر حمید نے یہ بھی کہا کہ ملزم کی فیملی نے اسپتال والوں سے رابطہ کیا ہے، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ کسی اور کا نکلا تو نیا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ عاطف کی گاڑی تحویل میں لے لی ہے، جس سے 39گولیاں اور 5خول ملے ہیں، مقتول مرید عباس اور ملزم عاطف زمان ایک ہی عمارت میں رہتے تھے۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں