ڈیفنس بخاری کمرشل میں فائرنگ کرکے قتل کیے جانے والے مقتول ٹی وی اینکرپرسن کے سسرکا کہنا ہے کہ مرید عباس نے نزع کی حالت میں زبان سے صرف ایک لفظ عاطف ادا کیا تھا،انھوں نے ہی ملزم عاطف کے دفترسے پولیس کو اطلاع دی تھی۔مقتول ٹی وی اینکرپرسن مرید عباس اور خضر حیات کے قتل کے سلسلے میں مقتول مرید عباس کے سسرعظیم خان اوردہرے قتل کے ملزم عاطف زمان کے ڈرائیور ندیم کے بھائی عقیل کی پریس کانفرنس کی، اس موقع پر دہرے قتل میں ملوث ملزم کے ڈرائیور کے بھائی عقیل نے ندیم کی جانب سے اقدام خودکشی کے حوالے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کردی۔ایکسپریس کے مطابق انھوں نے بتایا کہ ندیم نے خودکشی کی کوشش بیوی سے جھگڑے کے بعد کی، بھائی سے متعلق مختلف خبریں چل رہی تھیں، بھائی نے بیوی سے جھگڑا کیا تھا، بھائی ندیم 6 ماہ سے عاطف زمان کے پاس ڈرائیونگ کر رہا تھا ،عاطف زمان نے پچھلے ماہ سے بھائی کو تنخواہ بھی نہیں دی تھی بعد میں مرید عباس سمیت دو افراد کے قتل کا واقعہ ہوگیا۔انھوں نے بتایا کہ بھائی ندیم کے2شیر خوار بچے ہیں، معاشی حالات اس قدر خراب ہوگئے تھے کہ بچوں کے دودھ کے پیسے نہیں تھے، معاشی حالات کی وجہ سے ندیم کا روز اپنی اہلیہ سے جھگڑا ہوتا تھا، اس دن بھی اہلیہ سے جھگڑے کے بعد ندیم نے ٹائیفون پی کر اقدام خودکشی کی تھی، اقدام خودکشی سے مرید عباس قتل کیس کی تفتیش کا کوئی تعلق نہیں۔مقتول مرید عباس کے سسر عظیم خان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس کی تفتیش پر اپنے اطمیمان کااظہار کیا، انھوں نے بتایا کہ وہ عاطف زمان کو جانتے ہیں اوراس سے ملاقات بھی ہوئی ہے کیون کہ عاطف زمان کے گھر کے سامنے رہائش پذیر ہے۔انھوں نے بتایا کہ انھوں نے بھی عاطف زمان کے کاروبار میں50 سے 60 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے اور جب انھوں نے رقم کا مطالبہ کیا توعاطف زمان نے فون پر بدتمزی کی تھی اورانہیں کہاکہ آئندہ فون نہیں کرنا، انھوں نے بتایا کہ تمام لوگ ملکر معاملات کو حل کی کوشش کررہے تھے، مرید عباس سال2016سے عاطف زمان کے پاس سرمایہ کاری کر رہا تھا، دوستوں کے اختلاف کوختم کرایا گیا تھا، انھوں نے بتایا کہ عاطف زمان پر کسی قسم کادباؤ نہیں ڈالا گیا نہ ہی دھمکیاں دی گئیں۔انھوں نے بتایا کہ مرید کا ایک پونے دوسال کا بیٹا ہے، بیٹی آفس سے ساڑھے سات بجے آئی، 8 بجے مرید کا فون آیا کہ عاطف نے پچاس لاکھ دینے کیلیے بلایا ہے، زارا کو کہا کہ ابو کے ساتھ گھر جاؤ میں رقم لے کر آتا ہوں۔عمر ریحان کی اہلیہ نے بتایا کہ عاطف نے مرید کو گولی مار کر زخمی کیا ہے جب عاطف زمان کے دفتر پہنچے تو چپڑاسی اسامہ ملا، اس سے معلومات لیں اوپر گئے تومرید عباس ایک کمرے میں خون میں لت پت پڑا تھا اور مرید کی آخری سانسیں چل رہی تھی مرید نے صرف ایک لفظ زبان سے ادا کیا’’عاطف‘‘ اس کے بعد خاموش ہوگیا، دفتر سے ہی پولیس کو کال کی اسپتال پہنچے تو ڈاکٹروں نے مرید کی موت کی تصدیق کی.
مرید عباس کے آخری لفظ”عاطف” تھا،سسر کا انکشاف۔۔
Facebook Comments