munnu bhai ki sathwi barsi

منو بھائی کی ساتویں برسی، سندس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام یادگاری سیمینار۔۔

معروف شاعر، صحافی، اور ڈرامہ نگار منو بھائی کی ساتویں برسی کے موقع پر سندس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک یادگاری سیمینار کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان، وزیر برائے سپشلائزڈ ہیلتھ خواجہ سلمان رفیق، نامور صحافی مجیب الرحمان شامی، صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری، نامورصحافی مزمل سہروردی، پنجابی  شاعر و صحافی بابا نجمی،  خاور نعیم ہاشمی،  طاہر سرور میر، ناصر بشیر، ڈاکٹر سعید گیلانی، شعیب ملک اور مختلف سیاسی، سماجی، اور ادبی شخصیات نے شرکت کی۔سیمینار کے دوران منو بھائی کی ادبی خدمات اور انسانیت کے لیے ان کی بے لوث خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ مقررین نے ان کی شخصیت کو اردو ادب، صحافت، اور ڈرامہ نگاری میں ایک رہنما کے طور پر سراہا اور سندس فاؤنڈیشن کے قیام میں ان کے کردار کو خاص طور پر اجاگر کیا۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ منو بھائی نے نہ صرف ادب اور صحافت کے ذریعے معاشرتی شعور بیدار کیا بلکہ سندس فاؤنڈیشن کے ذریعے دکھی انسانیت کے لیے جو خدمات انجام دیں، وہ قابلِ تقلید ہیں۔جہاں تک منو بھائی یاد میں بات کرنا ہے مجھے وہ ایک ہمیشہ یہ کہا کرتے تھے کہ میری سیاست میں بہت عوامی خدمت ہے۔میری ان کے ساتھ ملاقات کی کچھ  نشستیں میرے حافظے میں محفوظ ہیں۔ بس اتنا کہہ سکتا ہوں کہ وہ بہت بڑے آدمی تھے اور بڑے آدمی کی باتیں کرنے کا دل ہر کسی کا کرتاہے۔ میرا یہ خیال ہے کہ ان کے کام بھی بڑے تھے ان کی تحریر بھی بڑی تھی اور وہ انسانیت دوست  اور ہر لحاظ سے ایک اچھے انسان تھے۔ اللہ تعالی ان کی منزلیں آسان کرے اور  ہمین ان کے مشن جاری رکھنے کی توفیق دے۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے خواجہ سلمان رفیق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ صاحب آپ کے ذمےبہت بڑا کام ہے اور  وہ کام پوری ایمانداری سے نہ کرنا ان جرائم میں ہوگا جن کا حساب کم از کم آپ اور میں ضرور دیں گے۔اور مجھے آپ کی نیت پہ پورا یقین ہے اور میں آپ کی کاوشوں کی بڑی ستائش کرنے والا آدمی ہوں۔ میں بہت جلدی کسی کی تعریف کرتا نہیں اور میں ایمانداری کے ساتھ یہ سمجھتا ہوں کہ سندس فاؤنڈیشن کا کام بہت اچھا ہے اور اس ادارے کو حکومت بھی سرپرستی جو ابھی نہیں ملی وہ دلوانا باقی ہے۔ ریاست کی جانب سے سیکیورٹی کور فراہم کرنا باقی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کا اور آپ کی وزیر اعلیٰ کا بہت فوکس ہے لیکن جو کام یہ کر رہے ہیں اس کے لیے ان کو ریاست کی وہ سپورٹ فراہم کی جانی چاہیے۔ میں نے خود دیکھا ہیں یہاں جو ایک فریزر بھی ہیں وہ کئی لاکھ روپوں کا ہے، اسی طرح اور بہت ساری مشینری ہیں اور یہ سب کرنا آسان کام نہیں ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں مریض بچوں کو مینیج کرنا آسان نہیں۔ جب میں کسی کام کی ذمہ داری لیتا ہوں تو اسے پوری ایمانداری سے کرتا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ سندس فاؤنڈیشن کا جو کام ہے یہ غالبا ان چند بڑے کاموں میں سے ایک کام ہے جو اس معاشرے میں سوسائٹی میں جو بندوں کی ضرورت پوری کرنے والوں میں سے ہے۔ ان کی لڑئی بڑی سپورٹ مانگتی ہے اور میں نے ان کا بل دیکھا تھا اسمبلی میں۔ یہ بل ایک پرائیویٹ ممبر کی جانب سے تھا لیکن میں نے ہدایات دی ہیں اور حکومت اس بل کو اڈاپٹ کرے گی۔ میں سمجھتا ہوں کے ہر ہسپتال میں سندس فاؤنڈیشن کے سپیشل کاؤنٹرز بننے چاہیے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا حل اپ کے پاس ہے۔وزیر برائے سپشلائزڈ ہیلتھ خواجہ سلمان رفیق نے سندس فاؤنڈیشن کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ “منو بھائی کا خواب ایک ایسا معاشرہ تھا جہاں ہر انسان کو بنیادی صحت کی سہولیات میسر ہوں۔ سندس فاؤنڈیشن ان کے اس خواب کو عملی جامہ پہنانے میں کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے۔میں بحیثیت فرد یہاں پر موجود ہوں۔ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ میں سندس فاؤنڈیشن  اور منو بھائی کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ میں سندس فاؤنڈیشن  کے صدر محمد یاسین خان  اور خالد عباس ڈار کا شکرگزار ہوں۔ آخری چند سالوں میں مجھےمنو بھائی کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ ان کی وصیت، ان کا راستہ ہمارے سامنے ہے۔ میں ہر دن کو آخری دن سمجھ کے کام کرتا ہوں اور اجتماعیت کے لیے کام کرتا ہوں اور یہی منو بھائی کا راستہ ہے۔سیمینار سے سینئر صحافی و کالم نگار مجیب الرحمن شامی، ارشد انصاری، مظہربرلاس،خاور نعیم ہاشمی،مزمل سہردوری اور بابا نجمی نے بھی خطاب کیا اور منو بھائی سے متعلق یادیں شئیر کیں۔سندس فاؤنڈیشن کےڈائرئکٹر خالد عباس ڈار نے حاضرین کا سیمینار میں شرکت پر شکریہ ادا کیا ۔ تقریب کے اختتام پر منو بھائی کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ سندس فاؤنڈیشن کے مشن کو مزید وسعت دے کر ملک بھر کے ضرورت مند مریضوں کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں