Rubina Shahid

مختصر کہانی۔۔

تحریر: روبینہ شاہد

آج میری عمر سے سرِراہ ملاقات ہوگئی

وہ جس کی روشن آنکھوں میں

ذہانت اور چہرے پربشاشت کھیلتی تھی

آج آنکھوں میں اُداسی اور چہرے پر افسردگی نمایاں تھی

کیسے ہو؟اورجاب کیسی چل رہی ہے؟

میں نے بشاشت دکھانی چاہی

مجھے اور میری ٹیم کو فارغ کردیا ہے چینل والوں نے

عرصے سے بے روزگار ہوں

اوہ۔۔!میرے منہ سے شاکڈ کے عالم میں یہی نکل سکا

اور تم؟اس کی طرف سے سوال آیا

میں نے خود کو کہتے سنا

چاہتا ہوں میڈیا کی جاب چھوڑدوں

مگر صرف ایک انتظار ہے

وہ کیا۔۔۔؟اس نے پوچھا

کبھی نہ کبھی تو ملے گی نہ سیلری۔(روبینہ شاہد)

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں