کراچی یونین آف جرنلسٹس نےمختلف میڈیا ہاؤسزمیں تنخواہوں اور واجبات کی عدم ادائیگی اور تاخیرسےتنخواہ دینےکےعمل پرتشویش کااظہارکیاہے۔مجلس عاملہ نےقومی اسمبلی میں منٹوں کےاندر ہونےوالی قانون سازی اور پیمراقوانین میں تبدیلی پرافسوس کااظہار کیا۔کےیوجےنےمطالبہ کیاہے کہ ہیلتھ کارڈکےاجراء کاطریقہ کارمزید آسان بنایاجائے۔کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ کااجلاس صدرفہیم صدیقی کے زیرصدارت کراچی پریس کلب میں ہوا۔اجلاس میں ممبران کو نئے کارڈ جاری کرنےکی متفقہ طورپرمنظوری دی گئی ،جنرل سیکرٹری لیاقت علی رانا نےاجلاس کوبتایاکہ سیکرٹری جنرل پی ایف یوجےایف ای سی کےفیصلےکےباوجودنئے کارڈزسے متعلق کسی پیش رفت سے آگاہ کرنےکوتیارنہیں، اس لئے کےیوجےنےخود ممبران کوپی ایف یوجے کارڈزجاری کرنےکافیصلہ کیاہے۔اجلاس کوبتایاگیاکہ آج نیوز۔عوامی آواز۔نیوزون ۔ روزنامہ جنگ، دی نیوز۔کیپیٹل ٹی وی ،روزنامہ جسارت اور روزنامہ امت میں ورکرزکوبروقت تنخواہیں ادانہیں کی جاری ہیں۔ اجلاس نےاس امرپرشدیدتشویش کااظہارکیا۔ مجلس عاملہ نےبعض میڈیاہاؤسر کی طرف سے ورکرزکو واجبات ادانہ کرنےکی شدیدمذمت کی اور فیصلہ کیاہے کہ اگرورکرزکوبروقت تنخواہ اور واجبات ادانہ کئے گئے تو کےیوجےاس عمل کےخلاف جلد اپنےلائحہ عمل اعلان کرے گی۔ صدرکےیوجےفہیم صدیقی نےبتایاکہ کچھ ادارےاپنےورکرزکوباقاعدگی سے تنخواہ اداکررہےہیں۔یہ عمل قابل ستائش اور قابل تقلیدہے۔اجلاس میں آزادی اظہار رائے پر پابندیوں کی مذمت کی گئی۔قومی اسمبلی سےچندمنٹ میں قانون پاس کرنے کے اندازکی اجلاس میں مذمت کی گئی۔اجلاس نےپیمراقوانین مستردکرتےہوئے اسے ناقابل عمل قراردیا۔اجلاس میں وفاقی حکومت کی طرف سے میڈیاورکرز کیلئے ہیلتھ کارڈ کےاجراء کاخیرمقدم کیاگیا اور حکومت سے مطالبہ کیاکہ اس کوآسان بنایاجائے اور اس ہیلتھ کارڈ کومیڈیاہاؤسز سے ورکرزکوملنےوالی صحت کی سہولت سے الگ رکھا جائے۔۔
مختلف میڈیا ہاؤسز میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی۔۔
Facebook Comments