وفاقی کابینہ نے سزا یافتہ افراد کے ٹی وی انٹریوز پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان انٹرویوز کو نشر کرنے کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ کابینہ نے اس بات کا نوٹس لیا کہ دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں سزایافتہ مجرمان یا زیر تفتیش ملزمان کو اپنے ذاتی مقاصد کی تشہیر یا قومی اداروں کو دباؤ میں لانے کے مقصد کے لئے میڈیا کے استعمال کی اجازت نہیں دی جاتی‘میڈیامجرموں کے بیان روکے ‘ کابینہ نے سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کی اقامہ کمپنی کی تفتیش ایف آئی اے سے کرانے کا فیصلہ کیا ہے‘ کابینہ نے ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں اداروں کی اصلاحات کے لئے کام کرنے والی کمیٹی کی تجاویز اور سفارشات پر غور اور ان پر عمل درآمد کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے مخصوص افراد کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے اشتہارات پر ناراضی کا اظہارکرتے ہوئےمستحق افراد اور خواتین کو سرکاری ملازمتوں میں سہولت دینے کی ہدایت کی۔اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں ملکی میڈیا بالخصوص الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو مجرموں کے بیانیہ کی تشہیر کے لئے استعمال میں لایا جا رہا ہے۔ کابینہ نے اس بات کا نوٹس لیا کہ دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں سزایافتہ مجرمان یا زیر تفتیش ملزمان کو اپنے ذاتی مقاصد کی تشہیر یا قومی اداروں کو دباؤ میں لانے کے مقصد کے لئے میڈیا کے استعمال کی اجازت نہیں دی جاتی۔ کابینہ نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اس روش کی حوصلہ شکنی کے ضمن میں اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ بعض اداروں کی جانب سے کچھ افراد کو ملازمت میں بار بار توسیع دینے کی روش اختیار کی جا رہی ہے اور اس مقصد کے لئے میڈیا میں دیئے جانے والے اشتہارات میں بھی مخصوص افراد کے انتخاب کو ہی یقینی بنانے کے قواعد بنائے جاتے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مخصوص لوگوں کی مدت ملازمت میں بے جا توسیع کی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مستقبل میں سرکاری ملازمتوں کے سلسلے میں اشتہارات میں جانبداری کا مظاہرہ کرنے والے سرکاری اداروں کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی
مجرموں کے انٹرویو،پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments