mubeena ziyadti ki jhooti khabrein

مبینہ زیادتی کی جھوٹی خبر، خاتون رپورٹر نے سائبرکرائم سے رجوع کرلیا۔۔

اسلام آباد کی خاتون رپورٹر نے مبینہ زیادتی اور مقدمہ درج کی خبر کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے، اسلام آباد کے چند صحافیوں کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم سے رجوع کرلیا۔۔ پپو کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد کو دی گئی درخواست میں خاتون رپورٹر نے بتایا ہے کہ  بطور صحائی سنونیوز اسلام آباد میں خدمات سر انجام دیتی رہی اور پھر شادی ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر صحافت سے کنارہ کشی اختیار کی ، 18 جنوری کو یاسر ملک رپورٹر دنیا نیوز اسلام آباد نے فیس بک پر ایک جعلی اور من گھڑت پوسٹ کی کہ ۔۔اسلام آباد کے  چینل کے بیورو چیف کی خاتون رپورٹر سے مبینہ زیادتی مقدمہ درج ” جو کہ وائرل ہوئی۔۔درجنوں شہریوں نے اس پوسٹ پر کمنٹس کئے اور پھر یہی پوسٹ مختلف  نیوزگروپس میں  بحث کا مرکز بن گئی چند صحافت میں کالی بھیٹروں نے غیر اخلاقی ناموں سے خواتین صحافیوں کی عزتیں اچھالنے کیلئے واٹس گروپ بھی بنار کے ہیں جیسا کہ ایک وٹس ایپ گروپ “ٹھر کی فرینڈز 7/24 میں اس پوسٹ پر کمنٹس کرتے ہوئے پی ٹی وی سے وابستہ صحافی  زیشان بھٹی نے پہلے میرا نام با قاعدہ نامزد کیا اور پھر میری تصویر شئیر کر دی اور پھر میرا نام لیکر میرے کردار کو مشکوک بنا دیا کہ ایک نجی چینل کے بیورو چیف نے میرے ساتھ زیادتی کی۔ بعد میں اس گروپ میں چینل 24 کے اویس کیانی نامی شخص نے میرے بارے میں انتہائی غلیظ الفاظ استعمال کئے اور میری عزت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا اور پھر باقاعدہ میرے خلاف نازیا اور اخلاق سے گری بیان بازی شروع کر دی، جناب عالی یا سر ملک کی جھوٹی اور بے بنیاد پوسٹ کو نور الامین دانش نامی شخص نے لفظ بہ لفظ کاپی کیا اور بعد میں وقار حسین سمو شخص نے بھی کاپی کیا۔اور پھر سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنا دیا گیا، یا سر ملک نے پوسٹ میں میرے نام کا ذکر نہ کیا لیکن شہر کے درجنوں صحافیوں کو با قاعدہ کال کرکے میرا نام بتاتا رہا،خاتون رپورٹر نے تحریری درخواست میں مزید لکھا ہے کہ ، جناب عالی میں عزت دار شہری ہوں اور شادی شدہ خاتون ہوں اس پوسٹ کے بعد شہر کے درجنوں لوگوں بشمول صحافیوں نے مجھ سے رابطہ کیا اور بتایا کہ آپ کے حوالے سے سوشل میڈیا میں خبریں زیر گردش ہیں جس سے میں سخت کرب اور پریشانی میں مبتلا ہوں اس فیک نیوز اور جھوٹے پراپیگنڈے سے میری عزت اور وقار نہ صرف شدید مجروح ہوا ہے بلکہ میری زندگی تباہ ہو سکتی، کیا عورت ہونا جرم ہے ؟ ۔۔معاملہ یہ بھی ہے کہ یا سر ملک اور ذیشان بھٹی مجھے اکثر فیلڈ میں ملے اور مجھے حراساں کرتے کہ ہمارے ساتھ دوستی کرو میرے صاف انکار پر اب بدلہ لیتے ہوئے میرے کردار کو اچھالنا شروع ہو گئے ہیں۔آپ سے درخواست ہے کہ میری ایک عزت اور میرے خلاف جھوٹے اور سنگین من گھڑت پر د پیگینڈے پر درج افراد اور اسکے پس پردہ عناصر کے خلاف سخت  قانونی کاروائی کی جائے تا کہ انصاف کا بول بالا ہو۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں