muashray mein ham jins parasti am hai

معاشرے میں ہم جنس پرستی عام ہے، سینئر اداکارہ ۔۔

سینیئر اداکارہ روبینہ اشرف نے ویب سیریز ’برزخ‘ کا دفاع کرتے ہوئے دلیل دی ہے کہ اس میں معاشرے میں ہونے والے مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے، پاکستان میں ہم جنس پرستی اور بچے بازی ہو رہی ہے۔روبینہ اشرف نے حال ہی میں ماریہ واسطی کے ہمراہ سما ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ’برزخ‘ پر بھی بات کی۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں برزخ جیسی بلکہ اس سے زیادہ بولڈ اور خطرناک کہانیاں ڈراموں میں پیش کی جا چکی ہیں۔انہوں نے اڈاری اور مائی ری سمیت دیگر ڈراموں کا تذکرہ بھی کیا اور انہیں برزخ کی کہانی سے زیادہ بولڈ قرار دیا۔سینیئر اداکارہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ماضی میں پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے دور میں بھی بولڈ کہانیاں پیش کی جا چکی ہیں اور ڈراموں میں وہی دکھایا جاتا ہے جو معاشرے میں ہو رہا ہوتا ہے۔ان کے مطابق ڈرامے کسی فعل یا خرابی کی طرف ترغیب نہیں دیتے بلکہ وہ تعلیم اور شعور دیتے ہیں کہ فلاں برائی معاشرے میں پھیلی ہوئی ہے، اسے ٹھیک کریں، سمجھیں۔روبینہ اشرف کا کہنا تھا کہ لوگ ڈراموں سے سیکھنا نہیں چاہتے، اب سوشل میڈیا کا دور ہے اور لوگ سوشل میڈیا کی طاقت کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’برزخ‘ میں وہ چیز اور کہانیاں دکھائی جا رہی ہیں جو پہلے سے ہی معاشرے میں موجود ہیں، سماج میں ہم جنس پرستی موجود ہے۔روبینہ اشرف کے مطابق ملک بھر میں آج بھی ٹرک ڈرائیور کہیں رات گزارتے ہیں تو وہ وہاں ہوٹل کا کمرہ اور بسترا لینے کے ساتھ بچہ بھی مانگتے ہیں اور یہ چیزیں ہو رہی ہیں۔روبینہ اشرف نے سماج میں ہونے والے بچہ بازی جیسے جرائم کو برزخ میں رومانوی اور رضامندی کے ہم جنس پرستی کے مناظر سے بھی جوڑا اور کہا کہ یہ سب چیزیں معاشرے میں ہو رہی ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں