پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے ) نے اے آر وائی کی بندش کی وجہ سے بیروزگاری کے خوف میں مبتلا چار ہزار میڈیا ورکرز اور صحافیوں کا معاشی قتل روکنے کیلئے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ احتجاجی تحریک کے آغاز پر 23 اگست کو ملک گیر یوم سیاه منایا جائے گا ، اس روز ملک بھر کے پریس کلبوں پر سیاه پرچم لہرائے اور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے یه فیصله گذشته شب پی ایف یو جے کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے آن لائن اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کی، زوم پر منعقدہ اجلاس میں ملک بھر سے پی ایف یو جے کے عہدیداروں اور ممبران ایف ای سی نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چینل کو بحال نہ کیا گیا تو اگلے مرحلے پر پی ایف یو جے کے زیر اہتمام “ اے آر وائی ورکرز یکجہتی مارچ “ اگست کے آخر میں شروع ہو گا جس کا آغاز کراچی سے کیا جائے گا، اے آر وائی ورکرز یکجہتی مارچ سندھ اور بلوچستان سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہوگا اور اس کے بعد کے پی کے ، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے صحافی بھی اس یکجہتی مارچ کا حصہ بن جائیں گے بعد ازاں اس مارچ کو اسلام آباد میں پیمرا دفتر کے سامنے دھرنےمیں تبدیل کر دیا جائے گا اور یه دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اے آروائی کو پرانے نمبروں پر بحال نہیں کر دیا جاتا ۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ پی ایف یو جے آزادی اظہار پر حملے برداشت نہیں کرے گی ، اے آروائی سے چارہزار خاندانوں کاروزگار وابستہ ہے جو اس چینل کی بندش سے شدید مالی مشکلات کا شکارہوگئے ہیں اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس سے قبل کہ کوئی انسانی الميه جنم لے یادنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہواور آزادی اظہار پر پابندیوں کی پاداش میں حکومت کو عالمی فورمز پر مشکلات اور سبکی کا سامنا کرنا پڑے فوری طور پر اے آروائی کو بحال کیا جائے۔
![pfuj ke naam khula khat](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2019/09/pfuj-728x320.jpg)
معاشی قتل عام روکنے کیلئے احتجاجی تحریک کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments