mqm pakistan ki bol mutasireen ki madad ka aelan

ایم کیوایم پاکستان کی بول متاثرین کی مدد کا اعلان۔۔

 پاکستان فیڈرل یونین اف جرنلسٹس(دستور) کے سیکرٹری جنرل اے ایچ خانزادہ اور صدر کراچی یونین اف جرنلسٹس (دستور) حامد الرحمن کی وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم پاکستان ایم این اے و چیئرمین سب کمیٹی براۓ اطلاعات و نشریات قومی اسمبلی سید امین الحق سے بہادرآباد مرکز پر ملاقات ہوئی،وفد نے پی ایف یو جے کے سیکرٹری اے ایچ خانزادہ کی سربراہی میں ایم کیو ایم رہنما و سب کمیٹی چیئرمین کو بول متاثرین کے معاملے کے حوالے سے اگاہ کیا۔وفد نے بول متاثرین کے سالوں سے انتظامیہ کی طرف واجب الادا رقوم کی ادائیگی پر زور دیا۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما و ایم این اے امین الحق نے وفد کو جلد بول متاثرین کے واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے پیمرا پر زور ڈالنے کی یقین دہانی کرائی۔وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کو بول متاثرین کی مشکلات کے حوالے سے اگاہ کیا اور کچھ ماہ قبل نومبر میں پیمرا ریجنل آفس کراچی کے سامنے احتجاج کے حوالے سے بھی بتایا۔وفد نے چیئرمین سب کمیٹی براۓ اطلاعات و نشریات کو بول ٹی وی انتظامیہ کی طرف سے پیمرا کے فیصلے کی خلاف ورزی کے دستاویزی ثبوت بھی پیش کئے،پیمرا کی طرف سے بول ٹی وی انتظامیہ پر ملازمین کی واجب الادا تنخواہوں کی ادائیگی تک سرکاری اشتہارات چلانے پر پابندی عائد کی گئی تھے۔وفد نے ایم این اے سید امین الحق کو اگاہ کیا کہ پابندی کے باوجود بول ٹی وی پر 11 جنوری اور 13 جنوری کو سرکاری اشتہارات نشر ہوے ہیں۔چیئرمین سب کمیٹی نے ملاقات کے دوران چیئرمین پیمرا کو ٹیلی فون کر کہ بول متاثرین کیس کے حوالے سے پیش رفت دینے کی ہدایات جاری کیں۔ ۔۔ایم کیو ایم پاکستان ایم این اے سید امین الحق کا کہنا تھا کہ بول ٹی وی متاثرین کا مسئلہ ہر صورت حل کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو چینل کے مالکان کو بھی سب کمیٹی براۓ اطلاعات و نشریات کے سامنے بلائیں گے۔چیئرمین سب کمیٹی نے مزید بتایا کہ مسئلہ کے حل کے لئے کمیٹی کا اگلہ اجلاس 28 جنوری کو طلب کر لیا گیا ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے ایم این اے کا کہنا تھا کہ کراچی کے صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی تکالیف کا ادراک کریں گے۔وفد میں کراچی پریس کلب کے جوائنٹ سیکرٹری خواجہ محمد منصف، کے یو جے (دستور) کے جوائنٹ سیکرٹری سہیل رب خان، بول ایکشن کمیٹی کے کنوینر عبید شاہ اور فیضان فاروق بھی شامل تھے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں