میڈیا میں گذشتہ چند برسوں میں نیوز چینلز کے اندر خواتین کو تجزیہ کار اور ٹاک شو میزبان کے طور پر شامل کرنے پر دھیان دیا گیا ہے لیکن ایک سینیئر صحافی عائشہ بخش کا کہنا ہے کہ سکرین پر خواتین کی تعداد اب بھی بہت کم ہے۔عائشہ بخش کا کہنا ہے کہ ’میڈیا میں تبدیلی آ رہی ہے لیکن یہ تبدیلی آٹے میں نمک کے برابر ہے۔بی بی سی اردو سے بات چیت میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میڈیا میں ابھی تک مرد ہی بالا دست ہیں۔ بااختیار اور فیصلہ ساز عہدوں پر سب مرد حضرات ہی ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ اب بھی صنفی تعصب کے ایسے واقعات ہوتے ہیں جن کا خواتین کو اس شعبے میں سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 16 سال سے زیادہ عرصے سے اس شعبے میں کام کرتی عائشہ بخش کو حال ہی میں ایک مارننگ شو میں مدعو کیا گیا اور میزبان نے بتایا تھا کہ وہ صرف اس لیے مدعو تھیں کہ ان کی ’مسکراہٹ بڑی اچھی ہے۔عائشہ بخش نے بتایا کہ ’میں نے انھیں کہا کہ آپ آئندہ فون کرنے کی زحمت نہ کیجیے گا۔عائشہ بخش نے یہ بھی کہا کہ ٹی وی چینلز کے مرد دعویٰ کرتے ہیں کہ خواتین سکرین پر کم اس لیے ہیں کیونکہ وہ مردوں کی طرح ٹیلی ویژن کی اچھی ریٹنگ نہیں لاتیں۔ عائشہ بخش نے پوچھا ’جس ملک کی خواتین کا آبادی میں تناسب 50 فیصد کے لگ بھگ ہو وہاں یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے مسائل کے بارے میں جاننا نہیں چاہتی ہوں۔
