lahore press club election

محسن نقلی اورمیڈیاورکرز ۔۔۔

تحریر:  اقبال جکھڑ

نگران وزیراعلی’ پنجاب مستند محسن کش شخص ہیں۔انہوں نے ھر اس شخصیت/افراد/ادارہ سے بے وفائی،دغابازی،محسن کشی کی جنہوں نے ان کے ساتھ بھلائی کی۔مولاعلی کامعروف فرمان بھی ایسے ھی محسن کشوں کے بارے میں ھے کہ”جس کے ساتھ نیکی کر،اس کے شرسے بچ”۔۔ اس محسن کش کے حقیقی محسن”چودھری برادران”سے لے کر محسن نقلی کو ناواجب عزت وفضیلت دلوانے والے میڈیاورکرزتک اس کی محسن کشی کاشکارہیں۔کون نہیں جانتاکہ ماضی قریب کا”کنگلاوارداتیا”کن ریشمی زینوں کی بدولت زرداربنا،کیسی خصوصی خدمات کے عوض اہم مناصب حاصل کئے اور اب کس مشن پر عمل پیراھے۔(تفصیلی تذکرہ پھرسہی)۔میڈیاورکرزسے تازہ ترین محسن دشمنی صحافی کالونی فیزٹوکے عنوان سے کی جانے والی حالیہ واردات”مسکن”ھے۔اس کے ذریعے جہاں صحافتی یونینزکی طرح پریس کلبوں کی تقسیم مقصودھے،وھاں،نان پروفیشنل افرادکو صحافتی مراعات دے کر اپنی لابی بڑھانااور وڈی دیہاڑی لگانابھی درکارھے۔محسن نقلی خوب جانتاھے کہ اس خوفناک سازش کے مابعداثرات اور آفٹرشاکس کیاکیاتباہی لاسکتے ہیں۔وہ یہ سب کچھ بھولپن یاانجانے میں نہیں،دیدہ دانستہ اورسوچی سمجھی سازش کے تحت کررہاھے۔ریاست کے چوتھے ستون میں ریڑھ کی ھڈی،نیوزروم،میگزین، فیچر،ایڈیٹوریل سٹاف،پروڈیوسرز کویکسرموقوف اور فرنٹ لائن کے صحافتی مجاہدین فوٹوجرنلسٹس/کیمرہ مینزکو ساٹھ فیصدٹون ڈاؤن کرنابہت ھی خطرناک حملہ ھے۔میں نے اپنے 55سالہ صحافتی کیرئیرمیں اتنی خوفناک محسن کشی نہیں دیکھی۔تمام صحافتی تنظیمیں خصوصا”بارہویں بارصدرلاھورپریس کلب منتخب ہونے والے دبنگ لیڈر ارشدانصاری قابل تحسین ہیں جو اس سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ھم سب کو اس اجتماعی کازکیلئے بڑھ چڑھ کر جدوجہد کرنا ہوگی۔اس سازش کے پس پردہ دوررس مذموم عزائم کوناکام بنانے کیلئے میڈیاورکرزکااتحادبہت ضروری ھے۔محسن کشوں کو ہماری ہی صفوں سے ایسے عناصرکی تائیدحاصل ھے جوصحافی کم اورلینڈمافیاکے ٹشوپیپرز/لینڈپرووائیڈرز اور ذاتی مفادات کے اسیر زیادہ ہیں۔انہیں پہچانئیے،یہ وھی ہیں جنہوں نے محسن کش منصوبہ”مسکن”کی آفیشل اناؤنسمنٹ سے آٹھ دس گھنٹے قبل ھی اس کا”کریڈٹ”لینے کیلئے  پوسٹ وائرل کی تھی۔بعدازاں میڈیاورکرزکے شدید ردعمل پر دم دباکرنیویں نیویں ہوگئے اورمصالحانہ کاوشیں کرتے رہے۔لگی لپٹی رکھے بغیرمیں براہ راست محسن نقلی اور ان کے بغل بچوں کوکھلے لفظوں میں متنبہ کرتاہوں کہ وہ آگ سے نہ کھیلیں۔ ابھی چندروزہ مہلت باقی ھے کہ وہ مسکن ڈرامہ لپیٹیں اور میڈیاورکرز کو پنجاب اسمبلی سے منظورشدہ قواعدوضوابط کے تحت جلدازجلد ان کے حقوق دلوانے کی راہ میں اپنے ذاتی مفادات کے روڑے نہ اٹکائیں۔اسی میں ھی ان کی بچت اورکمیونٹی کی بہتری ھے۔بصورت دیگرمحسن کش اور شامل واجہ کمیونٹی دشمن عناصرکو پچھتانے کی مہلت بھی نہیں ملے گی۔۔۔( اقبال جکھڑ ۔۔ لائف ممبرلاھورپریس کلب)۔۔

(لاہور کے سینئر صحافی اور کئی جونیئرز کے استاد محترم اقبال جکھڑ صاحب کی یہ تحریر سوشل میڈیا سے لی گئی ہے۔ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی یا ان کی ٹیم اس کا جواب دینا چاہے تو ہم اسے بھی ضرور شائع کریں گے۔۔ علی عمران جونیئر)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں