اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی محسن بیگ کے گھر چھاپے اور تھانے میں تشدد کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے محسن بیگ کے وکیل کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی استدعا مسترد کر دی۔ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اب وہی تفتیش کریں گے جو اس کیس میں ہمارے ملزم بھی ہیں؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ ہم نیپال سے تو کسی کو نہیں لا سکتے ، اگر تفتیش میں خامی ہو تو عدالت کو آگاہ کریں۔ ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے روکنے کے حکم میں دو ہفتے کی توسیع کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سینئر تجزیہ کار محسن جمیل بیگ کی درخواست پر ماتحت عدالت کی جانب ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے حکم کے خلاف درخواست کی سماعت کی تو محسن بیگ کے وکیل لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ محسن بیگ کے گھر اس انداز سے آپریشن کیا گیا جیسے دشمن کے خلاف کوئی کمانڈو آپریشن کرتے ہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،چیف جسٹس نے کہا کہ یہ عدالت کوئی ایسا حکم جاری نہیں کرے گی جس سے لگے کہ ریاستی مشینری پر اعتماد نہیں۔