arshad shareef ke khilaaf koi muqadma nahi | Fia

محسن بیگ کے خلاف کراچی میں نیا مقدمہ درج۔۔

اسلام آباد میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ہاتھوں گرفتار محسن بیگ کے خلاف کراچی میں بھی ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن سرکل میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔یہ کارروائی کراچی میں ہیں اسٹیٹ بینک سرکل میں درج 2 مقدمات کے تسلسل میں درج کی گئی ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق گزشتہ سال دونوں مقدمات میں نامزد ملزم عبدالواسع کو فائدے کی غرض سے تفتیسی افسر کو 35 ملین ادا ہوئے۔ملزم واسع کو دیگر کے ساتھ حوالہ ہنڈی، منی لانڈرنگ، ممنوعہ اشیاء اسمگلنگ الزام میں گرفتارکیا گیا تھا، سب انسپکٹر احمد خان میرانی نے ایف آئی اے اسلام آباد کے اہلکار قمر گلزار کے ذریعے رقم وصول کی۔احمد میرانی نے ملزم کو فائدہ دینے کی غرض سے 50 ملین مانگے، 35 میں ڈیل فائنل ہوئی تھی۔مقدمہ کے مطابق علی اللہ نامی شخص نے میریٹ ہوٹل کراچی میں سب انسپکٹر میرانی کو 35 ملین ادا کئے۔مقدمہ کے مطابق ڈیل کیلئے تمام ملزمان کی ٹیلیفونگ گفتگو اور ہوٹل سی سی ٹی وی ریکارڈنگ سے مدد لی گئی، محسن بیگ نے ایف آئی اے اہلکاروں پردباو کے لئے انہی دنوں ایف آئی اے دفتر کا دورہ بھی کیا۔مقدمہ کے مطابق محسن بیگ نے ریلف نہ دینے پر بطور صحافی ایف آئی اے اہلکاروں کو مبینہ دھمکیاں بھی دیں، علی اللہ، محسن بیگ، گلزار قمر آپس میں دوست جبکہ عبدالواسع مختلف غیرقانونی کاروبار دیکھتا ہے۔خطیر رقم کے باوجود ریلیف نہ دینے پر علی اللہ نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کو میرانی کے خلاف شکایت کی، ایف آئی اینٹی کرپشن سرکل نے حالیہ مقدمہ محسن بیگ، علی اللہ، گلزارقمر کے خلاف درج کیا ہے۔دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس نے اسلام آباد میں ایف آئی اے سائبر کرائم کے ہاتھوں گرفتار سینئر صحافی محسن بیگ کے خلاف ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی میں ایک اور مقدمہ درج کرنے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی ان انتقامی کارروائیوں کا نوٹس لیں کے یو جے کے صدر شاہد اقبال اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محسن بیگ کیخلاف کراچی میں ایک اور مقدمے کا اندارج پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے کراچی میں محسن بیگ کیخلاف حوالہ ہنڈی کے ایک ملزم کو رہا کرانے کی کوشش پر مقدمہ درج کیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ محسن بیگ کے معاملے پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر ملک گیر احتجاج اور سیشن عدالت سے ایف آئی اے کی چھاپہ مار کارروائی کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کے بعد وفاقی حکومت بوکھلاہٹ میں ایسے اقدامات کررہی ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیں اور ایک صحافی کیخلاف پے در پے جھوٹے مقدمات کے اندراج پر ڈی جی ایف آئی اے ثنا اللّہ عباسی اور دیگر ذمے داروں کیخلاف کارروائی کریں بیان میں کراچی میں سینئر صحافی اطہر متین کے فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک طرف صحافی اپنے ساتھیوں کی لاشیں اٹھارہے ہیں اور دوسری طرف ان کیخلاف جھوٹے مقدمات بھی درج کئے جارہے ہیں یہ سب ملک میں آزادی صحافت کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ بنتا جارہا ہے جس کا اثر پاکستان پر ایف اے ٹی ایف میں بھی پڑ سکتا ہے۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں