لاہور کی احتساب عدالت نے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر اِنچیف میر شکیل الرحمٰن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد جسمانی ریمانڈ میں مزید 10 دن کی توسیع کر دی۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر عاصم ممتاز نے سماعت کے دوران عدالت سے میر شکیل الرحمٰن کا مزید 15 روزکا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔سماعت شروع ہوئی تو نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کے خلاف نیب نے مختلف محکموں سے ریکارڈ طلب کر رکھا ہے، سرکاری محکموں سے ریکارڈ طلب کرنے کے کچھ ایس او پیز ہوتے ہیں، جیسے ہی سرکاری محکموں سے ریکارڈ ملا تو تفتیش مزید آگے بڑھے گی۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ اب نیب کو کس کس جگہ سے ریکارڈ ملنا باقی ہے؟نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ایل ڈی اے سے کچھ مزید ریکارڈ کی درخواست کی ہے، ایل ڈی اے کے اجلاس میں سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب نواز شریف اور ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں سعید موجود تھے، اس اجلاس میں نواز شریف نے ہمایوں سعید کو حکم دیا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی درخواست پر عمل کیا جائے۔میر شکیل الرحمٰن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کر دی۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن سے ملاقات کے بعد نیب کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے، میر شکیل الرحمٰن کا تمام ریکارڈ پہلے دن سے تفتیشی افسر کے پاس موجود ہے، اس اسٹیج پر نیب کو مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام ریکارڈ نیب کے پاس ہے، اب لاک ڈاؤن کا بہانہ بنا کر نیب حکام عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں، میر شکیل الرحمٰن نے نیب حکام کے ساتھ تفتیش میں تعاون کیا، انہیں سیاسی بنیادوں پر گرفتار کر کے ان پر پرانا جھوٹا کیس ڈالا گیا،انہوں نے کہا کہ سرکاری کیمرہ مین سے میر شکیل الرحمٰن کی سلاخوں کے پیچھے کھڑا کر کے تصویر بنوائی گئی، نیب حکام نے وہ تصویر اپنے من پسند میڈیا ہاؤسز کو دی جو کہ میر شکیل الرحمٰن کے مخالف ہیں۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ احد چیمہ کی گرفتاری کی تصویر جاری کرنے پر عدالتِ عالیہ کا نیب کے خلاف فیصلہ موجود ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ مزید 2 گواہان سے میر شکیل الرحمٰن کی بالمشافہ ملاقات کروانی ہے، جس کے لیے جسمانی ریمانڈ بڑھایا جائے۔جنگ اور جیو کے ایڈیٹر اِنچیف میر شکیل الرحمٰن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے ریمانڈ میں توسیع کا حکم جاری کر دیا۔
میرشکیل کے ریمانڈ میں مزید دس روزکی توسیع۔۔
Facebook Comments