معروف تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ میر شکیل الرحمان کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ انہیں براہ راست چیئر مین نیب کے حکم پر ذاتی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے اغوا کیا گیا ہے ۔جیو کے مالک کی گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کو کسی قانون کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ چیئر مین نیب نے ذاتی اختیار کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم دیا ،قانون کے مطابق چیئر مین نیب اپنا اختیار اس شخص کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں جس نے پبلک آفس میں کام کیا ہو لیکن میر شکیل الرحمان نے کسی پبلک آفس میں کام نہیں کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ چیئر مین نیب میر شکیل الرحمان کو پیغام بھجواتے تھے کہ مجھ پر تنقید بند کروائیں ،میر شکیل الرحمان نے جیو نیوز کو نیب کے خلاف سوالات اٹھانے سے بھی نہیں روکا اس لیے چیئر مین نیب نے براہ راست گرفتاری کا حکم دیا ۔سینئر صحافی کامران خان نے کہا ہے کہ جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری اشتعال انگیز اقدام ہے۔جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کامران خان نے سوال اٹھایا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری شکایت کی تصدیق کے مرحلے پر ہی کیوں کرلی گئی ہے؟کامران خان کا کہنا تھا کہ اندازے لگانے کی ضرورت نہیں کہ انہیں کیوں گرفتار کیا گيا۔سینئر صحافی نے مزید کہا کہ نیب کا یہ اقدام انتہائی قابل مذمت ہے۔سینئر صحافی اور تجزیہ کار نسیم زہرا نے کہا ہے کہ نیب نے کس قانون کے تحت جنگ گروپ اور جیو نیٹ ورک کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا، میر شکیل الرحمٰن نیب کے دفتر گئے تھے اور انہیں گرفتار کرلیا گیا، اس گرفتاری کی وجوہات بالکل واضح ہیں۔ صحافی ثنا بچہ نے کہا کہ نیب کی جانب سے گرفتاری صرف انتقام ہے۔ سینئر صحافی عاصمہ شیرازی نے کہا کہ گرفتاری سے ایک بات تو واضح ہوگئی کہ معاشی بدحالی کا شکار میڈیا مزید زبوں حالی کا شکار ہوگا، صحافی سڑکوں پر ہوں گے، تنگ آمد، بجنگ آمد۔صحافی عادل شاہ زیب نے کہا کہ جنگ گروپ اور جیو نیٹ ورک کے ایڈیٹر انچیف دو بار نیب میں پیش ہوئے، سوالوں کے جواب بھی دیے، لیکن شکایت کی تصدیق کے مرحلے پر ان کی گرفتاری کو آزادی اظہار پر حملہ تصور کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کیا نیب پر سوالات اٹھانا جرم ہے؟۔ اس اقدام سے سبکی اور شرمندگی کے سوا نیب کے ہاتھ کچھ نہیں آنا۔سینئر صحافی مجیب الرحمٰن نے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔مجیب الرحمٰن شامی کا کہنا تھا کہ ایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو گروپ کی گرفتاری سے صدمہ پہنچا ہے۔سینیر صحافی مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ کاش چیئرمین نیب یہ فیصلہ نہ کرتے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس اقدام پر احتجاج ریکارڈ کرانا ہماری ذمہ داری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس گرفتاری کے بہت دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
میرشکیل گرفتار، اینکرز کا شدید ردعمل۔۔
Facebook Comments