نواب شاہ میں جاری نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات میں بورڈ انتظامیہ کی نااہلی کی نشاہدہی کرنا جرم بن گیا ۔ بورڈ انتظامیہ کی جانب سے سینئر صحافی اور اس کے ادارے کو دس کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس ۔ صحافی تنظیموں کا سخت احتجاج کا اعلان ۔تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کا آبائی شہر نواب شاہ بھی صحافیوں کے لئے خطرناک بنتا جارہا ہے خبر کی نشاہدہی اور خبر کو منظر عام پر لانا اداروں میں موجود افراد کے لئے آزمائش بن گیا ہے سندھ بھر میں جاری شہید بینظیر آباد بورڈ کے تحت نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات میں پیپر شروع ہونے سے قبل ہی پرچہ آوٹ ہونا معمول بن گیا ہے جس سے تین اضلاع نوشہرو فیروز ، نواب شاہ اور سانگھڑ کے ہزاروں بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے تعلیمی بورڈ انتظامیہ کی جانب سے پیپر آوٹ ہونے کی مسلسل خبروں نے بورڈ انتظامیہ کو حواس باختہ کردیا ۔ تعلیمی بورڈ کی جانب سے نواب شاہ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے رپورٹر سینئر صحافی سابق نائب نواب شاہ پریس کلب عبدالخالق اور ان کے ادارے کو دس کروڑ روپے کا قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے یونین آف جرنلسٹ کے صدر منظور بگھیو نے نوٹس بھیجنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے صحافی برداری پر حملہ قرار دیا ہے منظور بگھیو کا کہنا تھا کہ شہید بینظیر آباد انٹر بورڈ کا چئیرمن نااھل شخص اور نان پروفیشنل شخص ہے جس کے ادوارِ میں تعلیمی نظام پستی کی جانب جارہا ہے۔۔ منظور بگھیو کا کہنا تھا کہ نااھل بورڈ چیئرمین کے ساتھ وٹنروی یونیورسٹی کا بھی وائس چانسلر ہے جس کے دور میں تعلیمی میدان میں ترقی کی بجائے معیار تعلیم مزید گر گیا ہے منظور بگھیو نے صدر پاکستان آصف علی زرداری ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، ایم پی اے فریال تالپور سے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین کوفی الفور ہٹا کر ہزاروں بچوں کے مستقبل کو تباہی ہونے سے بچایا ہے بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائے گا۔۔