نجی ٹی وی چینل کے ڈرامے میرے پاس تم ہو نے دھوم مچائے رکھی لیکن آخری قسط نے مداحوں کو تھوڑا مایوس کیا، ای سی جی مشین میں دل کی دھڑکن دکھانے والی لائن بالکل سیدھی ہونے کے باوجود بھی ہیرو دانش ، رومی سے باتیں کرتے رہے، لیکن دراصل ایسا کسی کیساتھ ہوسکتاہےیا کسی کیساتھ ہوا تو وہ کون تھا؟اب ڈرامے کے رائٹر خلیل الرحمان قمر نے خود ہی بتادیا۔اے آر وائے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمان قمر نے بتایا کہ جب ڈرامہ شہرت کی بلندیوں کو پہنچ گیا تو بہت ساری اداکاراؤں نے شہرت حاصل کرنے کے لیے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ڈرامے میں کام کرنے سے خود انکار کیا،ایسے تو میں بھی یہ دعویٰ کرسکتا ہوں کہ مجھے امریکا کا صدر بننے کی پیش کش ہوئی مگر میں نے ٹرمپ کو موقع دینے کا مشورہ دیا تاہم ہدایت کار ندیم بیگ نے معمول کے مطابق تین اداکاراؤں کو ڈرامے میں کام کرنے کی اپنے طور پر پیش کش کی۔میرے پاس تم ہو کے آخری سین پر پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں خلیل الرحمان نے آپ بیتی سنائی اور بتایا کہ ’میں ایک روز اسٹوڈیو میں تھا تو اسی دوران بھائی کی کال آئی جس نے بتایا کہ والد کو ہارٹ اٹیک ہوا، میں والد کے اسپتال پہنچنے کے 12 منٹ بعد وہاں پہنچا اور دس فٹ دور سے دیکھا تو ای سی جی مشین میں دل کی دھڑکن ظاہر کرنے والی لائن بالکل سیدھی تھی مگر والد بھائی سے گفتگو کررہے تھے، ڈاکٹرز نے مجھے بتایا والد کے پاس 10 سے 12 منٹ کا وقت باقی ہے جس پر میں نے بھائی کو کمرے سے باہر بلایا اور والد کے پاس خود چلا گیا، وہ مجھ سے بات کررہے تھے کہ اسی دوران اُن کی پہلے آواز بند ہوئی اور پھر سانس اکھڑی جس کے بعد وہ انتقال کرگئے‘‘۔رپورٹ کے مطابق خلیل الرحمان قمر نے بتایا کہ میں وہ کام نہیں کرتا جس کا کبھی تجربہ نہ رہا ہو ، ہمایوں سعید نے آخری لمحے میں منہ پر سے آکسیجن ماسک اس لیے ہٹایا کہ وہ بات نہیں کرسکتا تھا۔افواہو ں کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’میرے پاس تم ہو کی آخری قسط ایک ہی ریکارڈ ہوئی اور وہی دکھائی گئی، ہمایوں سعید نے تین قسطیں ریکارڈ کرنے کی بات اپنے طور پر تشہیر کے لیے کی تھی‘۔
میرے پاس تم ہو، آخری قسط کا راز فاش ہوگیا۔۔
Facebook Comments