ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے انکشاف کیا ہے کہ اغواکاروں نے میرے سامنے نعمان اعجاز اور صبا قمر کا نام لیا وہ مجھے غلط معلومات دے کر ٹریپ کررہے تھے۔خلیل الرحمان قمر ان دنوں ایک بار پھر خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور اس بار ان کی وجہ مقبولیت ان کا بیان نہیں بلکہ ان کے ساتھ پیش آئی واردات ہے۔ اسی واردات سے متعلق ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں خلیل الرحمان قمر نے بتایا کہ ’جس وقت اغوا کار مجھے لے کر جارہے تھے مجھے لگ رہا تھا کہ یہ شاید ایجنسیز کا کام ہے، مجھے ڈیڑھ گھنٹہ فلیٹ پر رکھا گیا، اس وقت مجھے ماردینے کی باتیں ہوتی رہیں اس کے بعد جب ویرانے میں لے گئے تو مجھے لگا کہ یہ مجھے ماردیں گے ، وہ مجھے مارنے کا کہتے تو میں نے کہا ماردو، انہوں نے مجھے 3بار کلمہ پڑھوایا‘۔ خلیل الرحمان قمر نے بتایا کہ ’یہ بات میں نے ایف آئی آر میں نہیں درج کروائی اور نہ ہی میں یہ سب کو بتانا چاہتا تھا لیکن بتارہا ہوں کہ اغواکاروں نے مجھ سے نعمان اعجاز اور صبا قمر کا نام لیا، اغواکاروں نے مجھے کہا کہ تم نے نعمان اعجاز کو بھی گالیاں دی ہیں۔ڈرامہ نگار نے اس واردات کے پیچھے نعمان اعجاز اور اداکارہ صبا قمر کے ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’میری اغوا کی واردات ان لوگوں کی منصوبہ بندی نہیں تھی، نعمان اعجاز سے مجھے نفرت ہے لیکن ہمارے ذاتی کوئی اختلاف نہیں، مجھے غصہ ہے جس پر میں نے نعمان اعجاز سے نفرت کی اور اس کے بعد میں نے نعمان کو کبھی کاسٹ نہیں کیا، اس کے باوجود میں نعمان اعجاز اور صبا قمر کو بڑے اداکار مانتا ہوں اور جانتا ہوں کہ وہ ایسے لوگ نہیں ہیں، اغوا کار مجھے غلط معلومات دے کر ٹریپ کررہے تھے‘۔