گلوکارہ آئمہ بیگ کا کہنا ہے کہ کسی کا ظاہر دیکھ کر اس کے ایمان پر سوال نہیں اٹھایا جاسکتا اور نہ ہی کسی کے لباس سے اس بات کا تعین کیا جاسکتا کہ وہ مسلمان ہے یا نہیں۔ فلم ’نامعلوم افراد‘ اور ’طیفہ ان ٹربل‘ سمیت متعدد فلموں اور کوک اسٹوڈیو میں اپنی آواز کا جادو جگانے والی آئمہ بیگ اپنی گلوکاری کی وجہ سوشل میڈیا پر فعال رہتی ہیں تاہم صارفین ان کی گائیگی سے ہٹ کر ان کے فیشن میں دلچسپی رکھتے ہیں کیوں کہ نوجوان گلوکارہ فیشن آئیکون بھی سمجھی جاتی ہیں اور اکثر اپنے لباس کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتی ہیں۔ایک انٹریو میں گلوکارہ نے کہا کہ اپنے اندر سے میں بخوبی واقف ہوں لیکن میں کسی کو کھول کر نہیں دکھاسکتی کہ میرا رب کے ساتھ کیا تعلق ہے جب کہ کسی کے لباس سے اس بات کا تعین نہیں کیا جاسکتا کہ وہ شخص مسلمان نہیں ہے، یہ کہنا بہت آسان ہے کہ آپ مسلمان نہیں کیوں کہ آپ نے مسلمانوں والا لباس نہیں پہنا۔ایک اور سوال کے جواب میں آئمہ بیگ کا کہنا تھا کہ لوگوں کا ایک ذہن بن چکا ہے کہ مسلمانوں کو ایسا لباس پہننا چاہیے اور وہ ہر ایک کو اسی لباس میں دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ اسلام بہت پرامن مذہب ہے۔گلوکارہ نے انکشاف کیا کہ میرا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے ہے اور جب میں نے اپنے والد کو یہ بتایا کہ میں گلوکارہ بننا چاہتی ہوں تو میرے والد نے مجھے کہا، اپنے نام کے آگے سے بیگ ہٹا دینا۔
