میرا ساتھ دیں، رپورٹر کی اپیل۔۔

تحریر: فیصل جہاں۔۔

میں 24 نیوز اور روہی ٹی وی پر بطور رپورٹر اپنے فرائض انجام دے رہا تھا۔ اس دوران مجھے آپ نیوز ملتان کی جانب سے بہتر پیکج پر چینل جوائن کرنے کی آفر دی گئی۔ اپنے مالی معاملات کی بہتری کے لئے میں نے یہ آفر قبول کرتے ہوئے سٹی نیوز نیٹ ورک سے استعفی دے دیا۔ اور آپ نیوز ملتان بیورو کی بنیادیں رکھنے میں مصروف ہوگیا۔ یاد رہے کہ ہمیں اپوائنٹمنٹ لیٹرز اور ادارے کی جانب سے جوائننگ فارمز وصول کرنے کے علاوہ ادارے کا صحافتی کارڈ بھی جاری کیا گیا۔ اور ہم سے جنرل الیکشن 2018 کے موقع پر ڈیوٹی بھی لی گئی۔ بعد ازاں ایک دم سے آپ نیوز ملتان آفس کو تالے لگ گئے اور ورکنگ پر موجود لیبر بھی غائب ہوگئی جو کہ اب سے 15 دن پہلے تک میری معلومات کے مطابق واپس ہی نہیں آئی۔ اب شاید کام ری سٹارٹ ہوچکا ہو۔ میرے پاس ادارے کا جاب آفر لیٹر اور کارڈ موجود ہے اور ادارے کی جانب سے نہ تو مجھے فارغ کیا گیا اور نہ ہی تنخواہ دی جارہی ہے۔ میرے بارہا رابطہ کرنے پر بیورو چیف صاحب ملتان، ایچ آر صاحب اور دیگر ذمہ داران کا یہی کہنا ہے کہ آپ کی جوائننگ جلد کر لی جائے گی ابھی انتظار کریں۔

میرے ان لوگوں سے سوالات ہیں کہ

1۔ اگر آپ کی ٹرانسمیشن لیٹ تھی تو آپ نے سابقہ اداروں سے استعفے کیوں دلوائے ؟

2۔ اگر آپ تنخواہیں ادا نہیں کرسکتے تو کس خفیہ فنڈ کے آسرے پر آپ نے ایک پانچ چینلز پر مشتمل اتنا بڑا ادارہ بنانے کا اعلان کیا ؟

3۔ میری جوائننگ بھی کی گئی اور آرگنائزیشن کارڈ بھی جاری کیا گیا جس پر ایمپلائی نمبر بھی درج ہے مگر اب آپ پچھلی تنخواہیں ادا کرنے کی بجائے نئے سرے سے جوائننگ کی تاریخیں دے رہے ہیں۔ میں نے اور میری فیملی نے کئی ماہ تک مالی مشکلات اور شدید ذہنی اذیت کا سامنا کیا اس کا ازالہ کون کرے گا ؟؟؟

4۔ ورکر کو مالی مشکلات میں مبتلا کرنے اور اسے معاشی بدحالی کے اندھیروں میں دھکیلنے کا ذمہ دار کون ہے ؟

اصل میں جب انسان کے اپنے گھر میں خوشحالی کے دئے جل رہے ہوں تو پھر بہت کم لوگوں کو دوسروں کا اندھیرا دیکھنے کا خیال زندہ رہتا ہے۔

آپ کی اس زیادتی کے خلاف پیمرا اور کورٹ سمیت ہر پلیٹ فارم پر بھرپور کیس لڑنے جارہا ہوں باوجود اس کے کہ میرے میڈیا کے دوست کہتے ہیں کہ اس کام کے بعد آپ کے میڈیا کیرئیر پر ہمیشہ کے لئے فل سٹاپ لگ جائے گا۔ مگر میں یہ جنگ لڑ کر ان اداروں کے خلاف ایک مثال قائم کرنا چاہتا ہوں جو ورکر کا معاشی استحصال کرتے ہیں۔ ان افراد کے خلاف بھی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے جو اپنی مخصوص پالیسیوں کے زریعے اداروں کو اپنا تابع کرلیتے ہیں اور خدانخواستہ سارا نظام افسر شاہی والے مائنڈ سیٹ چلاتے ہیں۔ میرے تمام دوست خصوصا میڈیا سے تعلق رکھنے والے دوست اس جنگ میں میرا بھرپور ساتھ دیں۔ جزاک اللہ خیر ۔۔( فیصل جہاں، پی ایچ ڈی اسکالر میڈیا سٹڈیز)

(اس تحریر سے ہماری ویب سائیٹ کا متفق ہونا ضروری نہیں، اگر کسی کو اس سے اختلاف ہے تو ہمیں اپنا موقف لکھ کر بھیج سکتا ہے، ہم اسے بھی ضرور شائع کرینگے، علی عمران جونیئر)۔۔

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں