تحریر: معین اظہر، چیئرمین پروگریسیو گروپ۔۔
السلام علیکم، لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سوسائٹی میں 10 خالی قیمتی پلاٹس جو کسی کو الاٹ نہیں ہوئے تھے وہ غیر قانونی طور پر بندر بانٹ کا شکار ہو گئے ہیں محکمہ اطلاعات پنجاب کے اعلیٰ افسر اور پریس کلب کے بعض عہدیداران کی ملی بھگت سے بی اور سی بلاک کے ان متاثر صحافیوں کو مستقبل میں جو خالی پلاٹس الاٹ ہونے تھے اس امانت میں دس سے بارہ کروڑ کا ڈاکہ ڈال دیا گیا ہے گزشتہ سال 30 کنال خالی اور کلئیر اراضی پہلے ہی ملی بھگت سے قبضہ گروپ کے ایک نمائندے کو دینے کی سرکاری کوشش کی گئی تھی جس پر پروگریسو گروپ نے موقع پر پہنچ کر آواز اٹھائی اور بورڈ آف ریونیو میں درخواست بھی دی کہ ایک طرف کالونی پرحکم امتناعی کے نتیجے میں تعمیر اور ٹرانسفر نہیں ہو سکتی تو دوسری طرف قبضہ مافیا کو جعلی کاغذات پر قبضہ کیسے کرنے دیا جا رہا تھا جس پر بورڈ آف ریونیو نے حکم امتناعی جاری کر دیا۔۔اب پھر دوبارہ ایک متنازعہ درخواست پر تقریباً 10 پلاٹس وزیراعلیٰ اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بغیر فرنٹ مین کے نام پر الاٹ کر دیے گئے ہیں جو صحافی کمیونٹی اور انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے متاثرین کے حق پر ڈاکہ ہے۔۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایجنڈے میں 30 کنال اور ان 10 پلاٹس جو پہلے ہی غیر قانونی طور پر الاٹ کر دیے گئے ہیں، بیک ڈیٹ منطوری کے لیے استعمال کرنے کا امکان ہے اور فیز 2 کے شور شرابے میں کروڑوں روپے کی دیہاڑی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔۔پروگریسو گروپ نہ صرف کمیونٹی کی حق تلفی کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا بلکہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور چئیرمین نیب سے مطالبہ کرتا ہے کہ سرکاری زمینوں پر اس غیر قانونی دھندے کے خلاف کارروائی کرے۔۔(معین اظہر،چئیرمین پروگریسو گروپ)۔۔
(کھلے خط کے مندرجات سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔علی عمران جونیئر)۔۔