mehnat mein azmat hai

محنت میں عظمت ہے

تحریر: اسرار ایوبی

معروف صحافی اور وی لاگر عظمت خان ایک سیلف میڈ انسان ہیں جو تقریباً دو دہائی قبل شمالی پاکستان کے ایک ضلع ہری پور ہزارہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں سنجلیالہ سے مزید تعلیم کے حصول اور اپنے روشن مستقبل کے خواب سجائے منی پاکستان کراچی میں وارد ہوئے تھے ۔ جہاں انہوں نے ایک دینی مدرسہ میں حصول تعلیم کے ساتھ ساتھ باعزت طور پر اپنا پیٹ پالنے کے لئے بڑی جہدوجہد کی اور اس دوران رزق حلال کمانے کے لئے چھوٹے موٹے کام بھی انجام دیئے لیکن حصول علم کا سلسلہ دیا بھی جلائے رکھا جس کے نتیجہ میں آپ کی علم و ادب سے گہری جستجو اور مطالعہ سے غیر معمولی لگاؤ کا جذبہ رنگ لایا اور اپنے اسی ذوق و شوق کی بدولت آپ بالآخر رفتہ رفتہ اپنے پسندیدہ شعبہ صحافت کی دنیا میں قدم جمانے میں کامیاب ہوگئے ۔

عظمت خان ایک طویل عرصہ سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں، معروف روزنامہ اسلام کراچی سے صحافتی سفر کا آغاز کیا اور روزنامہ امت کراچی میں ایک فعال رپورٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور دوران ملازمت صحافت کے شعبہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کا سلسلہ بھی جاری رکھا ۔ آپ دینی مدارس، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، اسکول کی سطح سے یونیورسٹی تک شعبہ تعلیم اور شعبہ محنت خصوصاً EOBI کے امور میں تحقیقی رپورٹنگ کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ۔ وقت کے بدلتے تقاضوں کے پیش نظر آپ نے چند برس قبل اخبار کی ملازمت کو خیر باد کہتے ہوئے ڈیجیٹل میڈیا کی دنیا میں قدم رکھا اور “عظمت نامہ” کے عنوان سے اپنے وی لاگ کی ابتداء کی جو اپنے موضوعات اور بیباک رپورٹنگ کے باعث جلد ہی دیکھنے والوں میں بیحد مقبول ہوگیا ۔ دوسری جانب عظمت خان نے سرکاری اداروں کی ناقص کارکردگی اور اس کے نتیجہ میں معاشرہ میں عوام الناس کو درپیش مسائل کے حل کے لئے حق معلومات تک رسائی قانون کے ذریعہ معلومات کے حصول کا سلسلہ شروع کیا جس میں بے شمار رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن آپ ثابت قدم رہے اور آپ اس جہد مسلسل کے نتیجہ میں اب تک مختلف وفاقی اداروں سے مفاد عامہ کے تحت ایسی ایسی بیش قیمت معلومات اگلوا چکے ہیں جو ان اداروں کے اعلیٰ افسران نے اپنے پس پردہ مقاصد کے تحت صیغہ راز میں رکھی ہوئی تھیں ۔ عظمت خان حق معلومات تک رسائی قانون کے ذریعہ سرکاری اداروں سے اہم معلومات حاصل کرنے والی ایک جانی مانی شخصیت بن گئے ہیں عظمت خان کے مزاج میں تحصیل علم اور مختلف شعبوں سے آگاہی حاصل کرنے سے بیحد شغف پایا جاتا ہے آپ وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی سے ایم اے عربی میں فارغ التحصیل ہیں اور آپ کو 2016 میں وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی سے ایم اے صحافت میں اول پوزیشن حاصل کرنے کا نمایاں اعزاز بھی حاصل ہے جس پر یونیورسٹی کی جانب سے آپ کی اعلیٰ علمی کارکردگی کے اعتراف میں طلائی تمغہ عطا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔

دوران ملازمت اعلیٰ اور پیشہ ورانہ تعلیم کا حصول ایک بیحد مشکل مرحلہ ہوتا ہے جو ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ لیکن عظمت خان نے صحافت کے شعبہ سے اپنی گہری جستجو، سچی لگن اور تندہی کے ذریعہ اس مشکل معرکہ کو انجام دے کر نمایاں کامیابی حاصل کی جو اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند دیگر ملازمت پیشہ افراد کے لئے بھی ایک روشن مثال کا درجہ رکھتی ہے ۔

گزشتہ 9 برسوں کے دوران مختلف وجوہات کی بناء پر وفاقی اردو یونیورسٹی کا کنونشن منعقد نہ ہوسکا تھا ۔ بالآخر اب پیہم کوششوں کے بعد وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی کے کنونشن کا انعقاد ممکن ہوسکا جس میں گورنر سندھ اور یونیورسٹی کے چانسلر عزت مآب محمد کامران خان ٹیسوری نے سینئر صحافی عظمت خان کو  ایم اے صحافت میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے اعزاز کے طور پر طلائی تمغہ عطا کیا ۔ہم اس پر مسرت موقع پر عظمت خان کو اس نمایاں تعلیمی اعزاز پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور شعبہ صحافت میں ان کے تابناک مستقبل کے لئے دعاگو ہیں ۔(اسرارایوبی)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں