گلوکار علی ظفر کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے مقدمےمیں لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع کی مستقل حاضری معافی کی درخواست خارج کرتے ہوئے دوبارہ قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے میشاء شفیع و دیگر کیخلاف سائبرکرائم کیس کی سماعت کی۔معروف گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس میں میشاء شفیع کی مستقل حاضری معافی کی درخواست عدالت نے خارج کردی۔عدالت نے ملزموں کو 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرواکے 19 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا۔ایف آئی اے نے علی ظفر کی مدعیت میں میشا شفیع سمیت 8 ملزمان کے خلاف چالان پیش کر رکھا ہے۔ضلع کچہری نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کے کیس میں ملزمہ میشا شفیع اور لینا غنی کو آخری موقع دیتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ساتھ ہی عدالت نے ملزم علی گل پیر اور لینا غنی کی بریت کی درخواستیں خارج کردیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک نے اس کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ملزمہ میشا شفیع اور لینا غنی کو آخری موقع دیتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جب کہ ملزم علی گل پیر اور لینا غنی کی بریت کی درخواستیں خارج کردیں۔واضح رہے کہ ایف آئی اے نے علی ظفر کی مدعیت میں میشا شفیع سمیت 8 ملزمان کے خلاف چالان پیش کر رکھا ہے۔ ایف آئی اے چالان کے مطابق میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کی مہم چلائی جبکہ ملزمان اپنی صفائی میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کرسکے۔وکیل علی ظفر کا موقف تھا کہ ملزمان نے سوشل میڈیا پر مہم چلا کر گلوکار علی ظفر کی کردار کشی کی، وکیل کی استدعا تھی کہ میشا شفیع، عفت عمر، لینا غنی سمیت تمام ملزموں کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔بعدازاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیس کی سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی۔
