گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس میں ان کی والدہ اداکارہ صبا حمید نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرا دیا، ان کا کہنا تھا کہ تیسری بار ہراساں کیا گیا تو میشا نے صاف کہہ دیا کہ وہ ایسی جگہ ہر گز نہیں جائے گی۔لاہور کی سیشن کورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی۔۔گلوکار علی ظفر کے وکیل نے پوچھا کہ کیا آپ نے میشا کو مشورہ دیا تھا کہ پبلک میں جا کر الزام لگاو؟صباحمید نے کہا کہ میں نے اسےخود فیصلہ کرنے کو کہا تھا، میشا نے ہراسگی کے فوری بعد نہیں بتایا تھا، شاید وہ شرمندہ ہو گی، عام طور پر خواتین ایسے واقعات کا نہیں بتاتیں۔وکیل نے سوال کیا کہ کیا آپ کے خیال میں میشا علی ظفر سے حسد کرتی ہیں؟صباحمید نے جواب دیا کہ ایسا ممکن نہیں۔وکیل نے پھر پوچھا کہ میشا علی ظفر کے ساتھ کیوں کام نہیں کرنا چاہتی تھیں؟صباحمید نے کہا کہ میشا کو تیسری بار ہراساں کیا گیا تو اس نے واضح طور پر کہہ دیا کہ ایسی جگہ ہر گز نہیں جائے گی۔ میشا شفیع کی وکیل نگہت داد نے کہا ہے کہ علی ظفر کے وکیلوں نے میشا شفیع کی والدہ صباحمید سے سوالات نہیں کیے، انہوں نےصرف بیان ریکارڈ کرایا ہے، کیس اب 2 سے 3 ماہ میں نمٹ جائے گا۔۔جیونیوز کے مارنگ شو ’جیو پاکستان‘ میں بات کرتے ہوئے وکیل میشا شفیع نگہت داد نے بتایا کہ رپورٹرز سے کیس کی رپورٹنگ میں غلطی ہوئی ہے جس کی تصیح کرنا چاہتی ہوں ۔انہوں نے بتایا کہ کیس میں 30 گواہوں کی فہرست ہے جس میں پہلے علی ظفر کے گواہ پیش ہوئے اور اب میشا شفیع کے گواہ پیش ہو رہے ہیں۔وکیل نگہت داد نے کہا کہ جنسی ہراسانی کے کیسز میں جس سے ذکر کیا جائے وہ بھی گواہ ہوسکتا ہے اور کیس میں صبا حمید کو گواہ اس لئے بنایا کیوں کہ میشا نے ان کو واقعے کی تفصیل بتائی تھی۔میشا کی پیشی سے متعلق وکیل نگہت داد نے بتایا کہ وہ اس متعلق ٹی وی پر ذکر نہیں کرسکتیں کہ میشا کو کس دن پیش کیا جائے گا ۔میشا کی وکیل نگہت داد کا کہنا تھا کہ علی ظفر پر میشا نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے جس کا انہوں نے اب تک جوابی دعویٰ دائر نہیں کیا ہے۔نگہت داد کا کہنا تھا کہ امید ہے جنسی ہراسانی کا یہ کیس 2 سے 3 ماہ میں نمٹ جائے گا۔
میشاشفیع کیس دو تین ماہ میں نمٹ جائے گا، وکیل۔۔
Facebook Comments