تحریر: فیض الل خان
سلیم صافی نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ اینکروں سے متعلق ایک کمیشن بنایا جائے جو انکے اثاثے بینک اکاونٹس کسی سیاسی حکومت سے عہدے پانے کاروباری شخصیت یا ایجنسی سے مفادات سمیٹنے کی تحقیقات کرکے کڑی سے کڑی سزا دے اور انہوں نے اپنی ذات سے ابتداء کی پیش کش کی ہے انکے مطابق اس طرح کھرے اور کھوٹے صحافیوں کو الگ کیا جاسکے گا انہوں نے میڈیا میں گھس آئے کارندوں کو بھی اسی کمیشن کے زریعے نکالنے کی بات کی اسی کے تسلسل میں عرض ہے کہ اسکا دائرہ کار رپورٹرز اور ڈائریکٹر نیوز تک بھی بڑھا جائے ہم سب کے اثاثے گاڑیاں گھر اور طرز زندگی کا کمیشن جائزہ لے آمدنی کے تمام زرائع پتہ کرے بیرون ملک دورں کا حساب لے اسکے ساتھ میڈیا کی صنعت میں بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کیساتھ میرٹ پہ ترقی تنخواہ میں سالانہ اضافہ اور گریجوٹی بھی مقرر کی جائے تاکہ اکثریت کا بھلا ہوسکے ۔۔۔
یاد رہے کہ ہم میں کرپٹ کم ہیں لیکن نمایاں ہونے کی وجہ سے سب ہی بدنام ہیں یہ بھی پیش نظر رہے کہ صحافی صرف رپورٹرکیمرہ مین فوٹو گرافر یا ڈیسک پہ کام کرنے والا ہوتا ہے کالم نویس نیوز کاسٹر اور اینکرز الگ شعبہ ہے ۔۔۔
صحافت کوئی راکٹ سائنس نہیں ہر کوئی کرسکتا ہے لیکن اسکے اصول مد نظر رہنے چاھئیں ۔۔۔۔
رپورٹرز سے متعلق اگر تحقیقات ہوتی ہیں تو میں خود کو سب سے پہلے پیش کرنا چاھوں گا کہ ابتداء مجھ سے کریں مکمل کھنگالیں اسکے بعد دوسروں کی طرف جائیں ، لیکن یہ کام یا کمیشن بننا ضرور چاھئیے ہم جیسوں کی یہ دل کی صدا ہے۔(فیض اللہ خان)