وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ میڈیا کو مستحکم معاشی ماڈل بنانے کی ضرورت ہے، ہم میڈیا کی ترقی چاہتے ہیں اور میڈیا کے مسائل حل کرنےکے لیے پرعزم ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا اس وقت تک آزاد نہیں ہوسکتا جب تک اس میں حکومت کا کمرشل انٹرسٹ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ایک مستحکم معاشی ماڈل بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ حکومت پر انحصار نہ کرسکے۔فواد چودھری نے امریکا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا میں ٹرمپ کو کوئی نہیں کہتا کہ نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ کو پرنٹ کرنے کے لیے اشتہارات کی ضرورت ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت نے گزشتہ 10دنوں میں اشتہارات کی مد میں صرف پرنٹ میڈیا کو 9 کروڑ روپےجاری کیے اور ہم ایک مہینے میں پرنٹ میڈیا کو 30 سے 35 کروڑ کے اشتہارات جاری کر رہے ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اشتہارات کا بجٹ 86 ارب روپے ہے، انہوں نے مزید کہا کہ معیشت ترقی کرے گی تو اشتہارات کا بجٹ ڈیڑھ سے ڈھائی ارب ڈالر تک جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت سی پی این ای اور پریس کلبوں کےساتھ میڈیا کےمسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ پریس کلب اور سی پی این ای کو اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ میڈیا بحران کا شکار کیوں ہوا تاکہ آئندہ ایسی صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی میں نئی جہتوں کی بات کا مقصدکسی کی حوصلہ شکنی نہیں، تمام میڈیا کو ڈیجیٹلائز ہونا پڑےگا۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بدلتے وقت کے ساتھ میڈیا کو خود میں تبدیلی لانا ضرروی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا اشتہارات میں اس وقت ڈھائی ارب روپے سے زائد خرچ کیے جارہے ہیں اور 5 سال سے کم عرصے میں اشتہارات 7 ارب روپے تک چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اکثر چھوٹے چھوٹے کاروبار ڈیجیٹلائزڈ ہوگئے ہیں او زیادہ تر ریونیو ڈیجیٹل میڈیا میں جارہا ہے۔
میڈیا کو ڈیجیٹلائز ہونا پڑے گا، فوادچودھری
Facebook Comments