پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین نے سیاسی بیانات اور میڈیا سے گفتگو پر پابندی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سیاسی یا کسی ادارے و شخصیت کے حوالے سے عمران خان اور بشری بی بی کے بیانات پر احتساب عدالت نے پابندی عائد کی تھی۔اب عمران خان نے احتساب عدالت کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چلینج کردیا اور اُن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے درخواست دائر کردی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے فیصلے میں کہا بانی پی ٹی آئی ریاستی اداروں کیخلاف بیانات دینے سے گریز کریں اور میڈیا اپنی رپورٹنگ صرف ٹرائل کی حد تک محدود رکھے۔عمران خان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت نے فیصلے میں کہا کہ میڈیا وکلا اور گواہان کے بیانات رپورٹ نہ کرے جبکہ اوپن کورٹ میں موجود صحافیوں کے حقوق پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی اور صحافیوں کو ٹرائل کے دوران وکلا، گواہان یا ملزمان کے بیانات نشر کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزم کا بیان دینا اور میڈیا کا اس بیان کو رپورٹ کرنے کی اجازت آئین کا آرٹیکل 19 دیتا ہے، پاکستانی عوام کا بانی پی ٹی آئی کے بیانات سے آگاہ رہنا چاہتے ہیں اور آرٹیکل 19 کے تحت انہیں اس کا حق حاصل ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت کا 19 اپریل کا حکم نامہ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے برخلاف ہے لہذا 19 اپریل کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے اور احتساب عدالت کو بانی پی ٹی آئی کو سیاسی بیانات دینے سے نہ روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت کو میڈیا کو کسی بھی شخص کی جانب سے دیئے گئے بیانات نشر کرنے سے نہ روکنے سے کے احکامات دیئے جائیں، درخواست پر فیصلہ ہونے تک احتساب عدالت کا 19 اپریل کا حکم نامہ معطل کیا جائے۔