لاہور ہائیکورٹ نے وکلاء کی مزید گرفتاریوں اورمیڈیا پروکلاء گردی کے الفاظ نشر کرنے کے خلاف درخواست کی بند کمرے میں سماعت کرکے مزید سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی۔لاہور ہائیکورٹ کےنامزد چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے چیمبر میں سماعت کی ۔درخواست میں کہا گیا کہ واقعہ میں ملوث نہ ہونے والےوکلاء کوبھی پولیس حراساں کررہی ہے،میڈیا پر وکلاء کے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کئے جارہے ہیں۔وکلاء گردی اور وکلاء مافیا کے الفاظ نامناسب اور صحافتی اخلاقیات کے خلاف ہیں۔۔دریں اثناپنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ( پی آئی سی ) میں وکلاء اور ڈاکٹروں کے تصادم پر ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ کا فیصلہ آگیا،درخواست مقامی وکیل کرن ایوب تنولی ایڈووکیٹ نے ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔۔درخواست گزار نے اپنی اپیل میں وفاقی سیکریٹری اطلاعات، چیئرمین پیمرا سمیت کئی ٹی وی چینلز کو فریق بنایا تھا۔پشاور ہائی کورٹ کی ایبٹ آباد بینچ میں جسٹس اعجاز انور اور جسٹس شکیل نے کیس کی سماعت کی ۔ہائی کورٹ ایبٹ آباد کے فیصلے میں میڈیا کو وکلاء کے خلاف توہین آمیز ریمارکس شائع نہ کرنے کے لیے پیمرا کو ہدایات جاری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ چئیرمین پیمرا میڈیا کو وکلاء کیخلاف بیان بازی اور تضحیک آمیز کلمات سے روکیں۔
میڈیا پر وکلا کے خلا ف توہین آمیزریمارکس روکنے کا حکم۔۔
Facebook Comments