aaj kal har cheez khabar banjati hai

میڈیا پر پابندی لگانے والے جیل میں ہونا چاہیئے، جسٹس قاضی فائز

خصوصی رپورٹ۔۔

سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا اٹارنی جنرل سے استفسارکیا کہ کیا پاکستان میں میڈیا آزاد ہے؟،اٹارنی جنرل صاحب ہاں یا ناں میں جواب دیں،اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہاں یا ناں کے علاوہ کوئی آپشن دیں ،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ کمرہ عدالت میں موجود میڈیا والوں سے ریفرنڈم کرا لیتے ہیں ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ میڈیا والے ہاتھ کھڑا کریں کہ کیا میڈیا آزادہے،کسی میڈیا والے نے میڈیا آزادہونے پر ہاتھ کھڑانہ کیا۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ میڈیا پر پابندی لگانے والے مجرم ہے ان کو جیل میں ہونا چاہئے ،ہماراآئین میڈیا کی آزادی کاضامن ہے ،میڈیا کوکنٹرول کرکے اپنی تعریف سن کر خوش ہو رہے ہیں ،ایسے لوگوں کوماہر نفسیات کے پاس جانا چاہئے ۔اٹارنی جنرل نے کہاکہ ملک حالت جنگ میں ہے ،جسٹس مقبول باقر نے کہاکہ ملک میں واقعی ایک جنگ جاری ہے اوروہ عوام کے خلاف ہے ،اٹارنی جنرل نے کہاکہ سی سی آئی اجلاس میں مردم شماری سے متعلق حتمی فیصلہ ہوگا ،سی سی آئی اجلاس کے بعدنوٹیفکیشن جاری کردیاجائے گا،ہفتوں کی نہیں دنوں کی بات ہے تین ہفتے کی مہلت دی جائے ،ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے،چیزیں بہتری کی طرف جارہی ہیں ۔جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ کیا جنگ جاری ہے اٹارنی جنرل صاحب؟،ایک شخص بندوق کی نوک پر شہری کولوٹ لیتا ہے ،شہری کو لوٹ لینے کو آپ حالت جنگ کہہ دیتے ہیں ،آئین وقانون پر عمل یقینی بنائیں، گناہ گاروں کو جیل میں ڈالیں ،اٹارنی جنرل نے کہاکہ ہر چیز بلیک اینڈ وائٹ نہیں ہوتی،میں مانتا ہوں اب بھی کچھ گرے ایریازموجود ہیں ۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ جب میڈیا تباہ ہوتا ہے تو ملک تباہ ہوتا ہے ،مجھے یہ کہنے میں عار نہیں کہ میڈیا آزاد نہیں، ملک میں کیسے میڈیا کو کنٹرول کیا جارہا ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ مجھے یہ کہنے میں عار نہیں کہ میڈیا آزاد نہیں، ملک میں کیسے میڈیا کو کنٹرول کیا جارہا ہے،ملک میں کیسے اصل صحافیوں کو باہر پھینکا جا رہا ہے ،ملک کو منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے ۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ جب میڈیا تباہ ہوتا ہے تو ملک تباہ ہوتا ہے ،صبح لگا پوداشام کو اکھاڑ کر دیکھاجاتا ہے جڑکتنی مضبوط ہوئی ،جسٹس مقبول باقر نے کہاکہ ججز کو ایسی گفتگو سے احترازکرناچاہئے پر آئیڈیل صورتحال نہیں،کب تک خاموش رہیں گے۔جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ ہر مخالف غدار ،حکومتی حمایت کرنےوالامحب وطن بتایا جارہا ہے ،بلدیاتی حکومت ختم کرکے پنجاب حکومت نے آئین کی خلاف ورزی کی ،ایسے تو مرضی کی حکومت آنے تک آپ حکومتوں کو ختم کرتے رہیں گے ۔جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ ملک جمہوریت کیلئے بنایاتھا ،جمہوریت کھوئی تو آدھا ملک بھی گیا،میڈیا والے پٹ رہے ہیں ،ہمیں نہیں پتہ کس نے کس کو اٹھا لیا نہیں معلوم توحکومت گھر جائے ۔جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ پوش آبادیوںمیں رہنے والوں کے ایشو نہیں ،کچی آبادی والوں کے ایشورہوتے ہیں ،لوگ بددعائیں دے رہے ہیں، کیا پنجاب کاحال مشرقی پاکستانی والا کرنا ہے،پنجاب کے عوام کو حقوق سے محروم کردیا،الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے اخراجات سے ڈراتا ہے ،الیکشن کمیشن کہتا ہے لیکشن پر 18 ارب خرچہ آئے گا،یہ تو36 ارکان کو دیئے جانے والے ترقیاتی فنڈز کے برابر ہیں ،مردم شماری کامسئلہ ہے تودوبارہ کرالیں،اٹارنی جنرل نے کہاکہ نئی مردم شماری پر فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل میں ہوگا۔عدالت نے کیس کی سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی ۔(خصوصی رپورٹ)۔۔

bharam baazian chief editor police ke hatthay charh gya
bharam baazian chief editor police ke hatthay charh gya
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں